پونا۔ شیواجی مہارا ج او ردیگر کے خلاف تبصرے پر احتجاج میں دوکانیں بند

,

   

ریاست بھر میں ناراضگی اوربرہمی کا ردعمل اس وقت آیا جب بی جے پی لیڈر سودھانشو ترویدی کا بیان ہے کہ شیو اجی مہاراج نے مغل بادشاہ اورنگ زیب سے معافی مانگی ہے


پونا۔چھترا پتی شیواجی مہاراج اور ریاست کے دیگر تاریخی شخصیتوں کے خلاف تبصرے پر اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے اعلان کئے گئے بند پر ردعمل پیش کرتے ہوئے منگل کی صبح پونا شہر کی بیشتر کاروباری دوکانیں بند رہیں۔ وہیں مہارشٹرا میں برسراقتدار بی جے پی نے اس بند کال کی حمایت نہیں کی‘ اسکے راجیہ سبھا رکن اودیان راجہ بھونسلے کو شیواجی مہاراج کے خاندان سے ہیں نے مظاہرین کی جانب سے منعقدہ خاموش مارچ میں شرکت کی۔

اس مارچ کی شروعات چھتراپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے سے ہوئی اور اس کا اختتام لال محل شہر پر ہوا ہے۔

شیو سینا لیڈر سشما ادھاری بھی مارچ میں شامل ہوئیں۔ مذکورہ کانگریس‘ نیشنلسٹ کانگریس(این سی پی) شیو سینا(اودھو بالاصاحب ٹھاکرے)‘ سمبھا جی برگیڈ اور دیگر تنظیموں نے اس بند کی حمایت کی۔ بند کا اعلان دراصل گورنر مہارشٹرا بھگت سنگھ کوشیاری کے ایک عوامی تقریب میں متنازعہ بیان کے خلاف میں کیاگیاتھا‘ جہاں انہوں نے مراٹھاسلطنت کے بانی شیواجی مہاراج کو ”پرانے زمانے کاائیکن“ قراردیاتھا۔

پچھلے ہفتہ بی جے پی لیڈر چندرکانت پٹیل نے بیان دیاتھا کہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور سماجی اصلاحات کار مہاتما جیوتی با پھولے نے حکومت سے امداد کی مانگ کرنے کے بجائے تعلیمی اداروں کی شروعات کے لئے عوام سے ”بھیک مانگی تھی“ اوریہ بیان بھی ناراضگی او راحتجاج کا سبب بنا ہے۔

اس سے قبل بی جے پی ترجمان سدھانشو ترویدی نے بیان دیاتھا کہ مغل بادشاہ اورنگ زیب سے شیواجی مہاراج نے معافی مانگی تھی اس پر بھی ریاست میں تیکھا ردعمل سامنے آیاہے۔مذکورہ اگریکلچر پرڈیوس مارکٹ کمیٹی(اے پی ایم سی) بھی منگل کے روزبند رہی ہے۔

ایک مقامی ٹریڈرس تنظیم نے بھی 3بجے تک بند کی تائیدوحمایت میں اپنی دوکانیں بند رکھی تھیں۔ ایک عہدیدار نے کہاکہ پونا مہانگر پرایوہان مہامنڈل کے عہدیداروں نے کہاکہ بیشتر بسیں سڑکوں پرتھیں۔ صرف 10فیصد کو ہی سڑکوں سے ہٹایاگیاتھا۔