پیالے، آفتابے اور شراب طہور سے چھلکتے جام لیے ہوئے۔نہ سر درد محسوس کریں گے

   

(ہاتھوں میں) پیالے، آفتابے اور شراب طہور سے چھلکتے جام لیے ہوئے۔نہ سر درد محسوس کریں گے اس سے اور نہ مدہوش ہوں گے۔اور میوے بھی (پیش کریں گے) جو وہ جنتی پسند کریں گے۔ اور پرندوں کا گوشت بھی جس کی وہ رغبت کریں گے۔اور حوریں خوبصورت آنکھوں والیا ں۔(سچے) موتیوں کی مانند جو چھپا رکھے ہوں۔یہ اجر ہوگا ان نیکیوں کا جو وہ کرتے رہے تھے۔ نہ سنیں گے وہاں لغو باتیں اور نہ گناہ والی باتیں ۔ بس ہر طرف سے سلام بنی سلام کی آواز آئے گی ۔ (سورۃ الواقعہ۔۱۸تا ۲۶)
اہل جنت کو یہ شرف بھی بخشا جائے گا کہ وہاں کوئی ایسی گفتگو ان کے لیے بارِ گوش نہ ہوگی جو لغو اور بیہودہ ہو اور نہ ہی وہاں کذب بیانی، غیبت، گلہ، سب وشتم پر مشتمل کوئی گفتگو ہوگی جو سراسر گناہ ہے۔ان کی گفتگو خیر ہی خیر ہوگی۔ وہ اس طرح کی بات چیت کریں گے جس سے باہمی محبت وپیار میں اضافہ ہو ۔ فضا کیف وسرور سے معمور ہوجائے۔ دلوں کے غنچے کھل اٹھیں ۔ بیگانگی اور وحشت کا نام تک نہ رہے۔ قیلا : یسمعون کا مفعول ہونے کی وجہ سے منصوب ہے۔ اور سلٰما : یقولون محذوف کا مقولہ ہے۔ سلٰما سے مراد خیر ہے۔ یعنی اچھی باتیں۔