چھتیس گڑھ میں 159میں سے108”تبلیغی“ ہندو ہوگئے

,

   

ایک چونکادینے والی رپورٹ میں بی بی نیوز ہندی خبر میں دعوی کیاگیا ہے کہ دہلی میں تبلیغی جماعت کے نظام الدین مرکز پر اجتماع میں شرکت کے بعد چھتیس گڑھ واپس لوٹنے والے 159لوگوں کی تلاش کے لئے ہائی کورٹ نے جو احکامات جاری کئے تھے ان میں 108لوگ غیر مسلم بتائے گئے ہیں۔

مذکورہ دعووی ان نیوز خبروں کو شامل کرکے کیاگیا ہے جس میں 159لوگوں کی فہرست جس کو ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کے حوالہ کیاہے تاکہ فہرست میں شامل 52”لاپتہ“ لوگوں کی تلاش اور انہیں پکڑا جاسکے۔

بی بی ہندی نیوز نے مزید دعوی کیاہے کہ فہرست تک ان کی رسائی ہوئی ہے اور ذاتی طورپر متذکرہ لوگوں سے حاصل جانکاری کے بموجب فہرست میں شامل108غیر مسلم ہیں۔اس میں یہ بھی تصدیق کی گئی ہے کہ مذکورہ نیوز ایجنسی نے فہرست میں شامل کچھ لوگوں س ے بات بھی کی ہے۔

مذکورہ درخواست گذار نے ہائی کورٹ سے یہ بھی کہاتھا کہ 159لوگوں میں سے جو نظام الدین مرکز سے واپس لوٹنے کے بعد یہاں پر صرف107لوگوں کی ہی سی او وی ائی ڈی19کی جانچ کی گئی تھی اور صرف87لوگوں کی رپورٹس اب تک وصول ہوئی ہیں وہیں 52لوگ اب بھی لاپتہ ہیں اور ریاستی حکومت انہیں پکڑنے میں ناکام رہی ہے۔

پھر ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو 52لاپتہ لوگوں کی تلاش کرنے کی ہدایت دی وہیں حکومت کو ہدایت دی ہے کہ جن باقی بیس لوگوں کی جانچ کی رپورٹس آنے باقی ہیں اس کی تفصیلات بھی پیش کی جائیں۔ اور ریاستی حکومت کو 159لوگوں کی ایک فہرست فراہم کی جس میں 108لوگ غیر مسلم ہیں۔

مذکورہ رپورٹ میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی ہے کہ بی بی بی ہندی نے فہرست میں شامل جن لوگوں سے بات کی ہے ان کا تبلیغی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ مارچ کے دوسرے اور تیسرے ہفتہ میں اپنے ذاتی کام کے لئے دہلی گئے تھے۔

فہرست میں شامل جب 159لوگوں سے بی بی سی نے بات کی ہے ان میں سے ایک کاکہنا ہے کہ”میں ایک برہمن ہوں۔

میں کیوں تبلیغی جماعت کا اجتماع میں شرکت کروں گا؟میں مارچ میں دہلی اپنے ذات کام سے گیاتھا اور نظام الدین ریلوے اسٹیشن سے بلاسپور کے لئے ٹرین پکڑی تھی“