چینی کمپنیوں کی جاری کردہ ڈیجیٹل نقشوں سے اسرائیل ”ہٹادیا“ گیا

,

   

حالانہ نقشو ں میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اسرائیل کی حد بندوں کو شامل کیاگیاہے اس میں ملک کا نام نہیں بتایاگیاہے۔


چین کی دو بڑی ٹکنالوجی کمپنیاں علی بابا او ربائیڈ نے اپنے حال ہی میں جاری کردہ ڈیجیٹل نقشوں سے ملک اسرائیل کو ”نکال“ دیاہے۔

حالانہ نقشو ں میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ اسرائیل کی حد بندوں کو شامل کیاگیاہے اس میں ملک کا نام نہیں بتایاگیاہے۔
قابل ذکر بات تو یہ ہے کہ ان کمپنیوں نے چھوٹے ممالک جیسے لکژمبرگ کے ناموں کا بھی ذکر نہیں کیاہے مگر ریاست اسرائیل کو نظر انداز کردیاہے۔


فسلطین اسرائیل کے معاملے میں چین کا موقف
فلسطین او راسرائیل کے معاملے میں چین نے کھلے عام فلسطین پر اپنی حمایت دیکھائی ہے‘ ماؤ زیڈونگ کے وقت سے چین اسی موقف پر قائم ہے۔

حال ہی میں چین کے خارجی وزرات کے ترجمان ماؤ نینگ نے کہاکہ بیجنگ کو امید ہے کہ یہ مسئلہ ”دو ریاستی حل“کی بنیادپر منصفانہ او رر دیرپا طریقے سے ”حل ہوجائے گا“۔

بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ماؤ نے کہا کہ ”ہمیں پوری امید ہے کہ فلسطین کا مسئلہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر ”منصفانہ اور دیر پا طریقے سے“ حل ہوجائے گا۔ اسرائیل تنازعہ کے بڑھنے پر ہمارا موقف عرب ممالک کے موقف سے بالکل مطابقت رکھتا ہے“


اسرائیل کو نقشو ں سے ”ڈراپ“ کرنے والے علی بابا اور بائیڈوکون ہیں؟۔
علی بابا اوربائیڈو چین کی ملٹی نیشنل ٹکنالوجی کمپنیاں ہیں۔ وہیں بائیڈو کا مرکز بیجنگ ہے۔ خصوصیات کے ساتھ انٹرنٹ سے معتلق خدمات‘ مصنوعات اورمصنوعی ذہانت کے لئے‘ علی بابا ای کامر ریٹیل‘ انٹرنٹ او رٹکنالوجی کے لئے مشہور ہے۔ مذکورہ کمپنیاں عالمی سطح پر کام کرتی ہیں‘ ان کے نقشوں سے اسرائیل کو’ڈراپ‘ کرنے کاسنگین کے ساتھ دیکھا جارہا ہے۔ چین کی حکومت کے موقف کے خطوط پر ان کا فیصلہ دیکھا جارہا ہے۔