کارپوریٹر کے دفتر میں بھانجے کے بہیمانہ قتل کی واردات

   


حملہ آوروں نے بلیڈ سے گلا کاٹ دیا ۔ بھونی نگر پولیس حدود میں سنسنی خیز واقعہ

حیدرآباد ۔19 ۔ڈسمبر (سیاست نیوز) بلدی ڈیویژن 36 للیتا باغ کے مجلسی کارپوریٹر کے دفتر میں ایک ڈگری طالب علم کا بہیمانہ طور پر قتل کردیا گیا ۔ واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ۔ 22 سالہ سید مرتضیٰ علی انس جو مجلس کے کارپوریٹر محمد علی شریف عرف اعظم کا بھانجہ تھا، کو نامعلوم افراد نے بلیڈ سے گلا کاٹ کر قتل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق آج شام 4.30 بجے مرتضیٰ اپنے مامو کے دفتر میں موجود تھا کہ دو نامعلوم افراد وہاں پہنچے اور چھوٹی سی بحث و تکرار کے بعد اس کے گلے پر تیز دھار بلیڈ سے حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہوگیا اور خون میں لت پت وہیں گر پڑا۔ شدید زخمی حالت میں نوجوان کو کنچن باغ کے ایک خانگی دواخانہ منتقل کیا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ للیتا باغ میں سنسنی پھیل گئی ۔ واردات کی اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون پی سائی چیتنیہ اپنی ٹیم کے ہمراہ وہاں پہنچ گئے ۔ کلوز ٹیم کو بھی مقام واردات پر طلب کرلیا گیا اور فارنسک ماہرین نے وہاں سے تیز دھار بلیڈ اور شواہد بھی اکٹھے کرلئے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مقتول ملے پلی کے انوارالعلوم کالج کے ڈگری کا طالب علم تھا۔ پولیس بھوانی نگر نے نوجوان کی نعش کو بغرض پوسٹ مارٹم دواخانہ عثمانیہ کے مردہ خانہ منتقل کیا اور اس سلسلہ میں قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ اس کیس میں ملوث دو کلیدی ملزمین کو ٹاسک فورس پولیس نے حراست میں لے لیا ہے اور ساؤتھ زون کے اعلیٰ عہدیداروں کی زیر نگرانی تحقیقات جاری ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ معلوم ہوا ہے کہ شخصی وجوہات کی بنیاد پر یہ قتل ہوا ہے۔ب