کاسمیٹکس اور پلاسٹکس میں موجود کیمیکلز جلد موت کا باعث

   

نیویارک : پلاسٹک فوڈ کنٹینرز اور کاسمیٹکس کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی روزانہ نمائش سالانہ 100،000 امریکیوں کی قبل از وقت اموات کا سبب بن سکتی ہے۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 55 سے 64 سال کی عمر کے 5,000 سے زائد افراد جن کے پیشاب میں phthalates نامی کیمیکلز کی زیادہ تعداد ہوتی ہے، وہ دل کے عارضے سے جلد موت کا شکار ہوسکتے ہیں بنسبت ان کے جن میں اس کیمیکل کی شرح کم ہے.محققین نے بتایا کہ اس کے علاوہ کیمیکل کی زیادہ نمائش والے گروپ کے لوگوں میں کم نمائش والے گروپوں کے مقابلے میں کسی بھی مرض سے مرنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے ۔ تاہم پیشاب میں زہریلے کیمیکلز کی زیادہ مقدار کی وجہ سے کینسر سے موت کے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے ہیں.تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کیسے کاسمیٹک اور پلاسٹک کنٹینر میں شامل کیمیکلز جسم کے اندر داخل ہوکر زہریلے مادوں میں تبدیل ہوجاتے ہیں اور پھر ہارمونز میں غیر معمولی ردوبدل اور سوزش کا باعث بنتے ہیں۔