کام پر ہراسانی‘ دلت ملازم کی بنگلورو میں خودکشی

,

   

خودکشی کے لئے اکسانے کا ایک معاملہ ائی پی سی کی دفعہ 34اور 306کے تحت وائٹ فلیڈ پولیس نے درج کیاہے
بنگلورو۔ بنگلور و نژاد ایک کارپوریٹ کمپنی کی دلت ملازم نے خودکشی کرلی ہے‘ کام کے مقام پر ہراسانی کاالزام لگایا‘ انتہائی اقدام سے قبل ایک 7منٹ طویل ویڈیو میں سسٹم کو سوشیل میڈیا پر ہموار کرنے اور اتھارٹیز پر کاروائی شروع کرنے کی درخواست کے ساتھ اپنے ساتھ پیش آنے والے حالات کو بیان بھی کیاہے۔

ویڈیو میں جو وائیرل ہوا ہے کہ ملازم کی شناخت 35سالہ وویک راج کی حیثیت سے ہوئی ہے جو اترپردیش کے کپاٹ گنج کا ساکن تھا‘ یاملارو علاقے کے لائف اسٹائیل انٹرنیشنل پرائیوٹ لمٹیڈ کو اپنی موت کا ذمہ دار ٹہرایا ہے۔ واقعہ جون 3کے روز پیش آیا۔ لائف اسٹائیل انٹرنیشنل کے تین ملازمین کے نام معاملے میں ملزم کے طور پر پیش کئے گئے ہیں۔

اس نے الزام لگایاکہ ملزمین نے دلت ہونے کی وجہہ سے اس کے ساتھ بدسلوکی کی اور اپنے شکایت کو آن سنی کردیاگیا۔

وویک راج نے ویڈیو میں کہاکہ”جو میں کرنے جارہاہوں‘ میں اس کے لئے معافی چاہتاہوں او راس پر میرا فخر ہے۔ سسٹم سے لڑنا یکومت سے لڑنا ہے‘ اگر وہ پرائیوٹ ہے مگر ایک مشکل ہے۔ایک خاص پس منظر سے آنے کی وجہہ سے‘ بچپن سے لڑرہاہوں۔ سخت پڑھائی کی‘ سخت کام کیا‘ آپ بدلتے ہیں‘ آپ ترقی کرتے ہیں اور بحثیت انسان بہتر ہوتے ہیں۔

تم دنیا پر مہربان ہونے کی کوشش کروگے مگر دنیاتم پر مہربان نہیں ہوگی۔ خودغرضی کے وہ اپنے طریقے دیکھتے ہیں۔ ترقی کے دور طریقہ ہیں‘ محنت کرواو ربڑھو اور کسی کو نیچا دیکھاؤ اور بڑھو۔ زیادہ تر لوگ دوسری بات پر یقین رکھتے ہیں‘ محنت ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی۔

میں نے اپنا سفر کیا‘ اپنے حقوق حاصل کئے اور اپنا مسئلہ اٹھایا۔شکریہ لائف اسٹائیل انٹرنیشنل پرائیوٹ لمٹیڈاور شکریہ لینڈ مارک گروپ۔پوری ٹیم کا شکریہ۔ کارپوریٹ کی دنیا میں ایمانداری کے ساتھ اگر میں کہوں تک سارا نظام غلط ہے۔

تبدیلی لانے کے لئے کسی کو کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ جیساکہ بھگت سنگھ نے کہا ہے کہ اگر بہروں کو سنانا ہے تو آوازبلند کرنے پڑیگی۔ میں نے وہی آواز کو بنانے کی کوشش ہے مگر ہاں نظام غلط ہے۔

دولت مند لوگ آپ کو ہراسا ں کریں گے او رآپ کو ہراساں کرتے رہیں گے۔ جب قانونی طور پرمسئلہ کرنے کی آپ کوشش کریں گے تو شاندار وکلاء حاصل کریں گے۔

اپنی ہراسانی کو چھپانے کے لئے وہ پیسے پھینکنے کو تیار ہیں‘ مگر جو کچھ بھی مسائل ہوں ان کو حل نہیں کریں گے۔ کارپورٹ صنعت میں مجھے انقلاب لانے دیں۔ ملک کے وزیراعظم سے جوکئی چیزوں پر خاموش ہی۔ پہلوانوں کااحتجاج جاری ہے۔

آ پ اس پر بات نہیں کریں گے میں جانتاہوں۔ کم ازکم میری درخواست آپ سے ہے‘ کارپوریٹ امور کی وزرات سے ہے‘ ایس سی‘ ایس ٹی کمیشن سے ہے کہ وہ زیادہ چوکس رہیں اور شکایت کو جلد سے جلد کرنے کا نظام لائیں۔ اگر میری قربانی رائیگاں نہیں جاتی ہے تو۔

کرایہ ادا کرنے کی بھی رقم میرے پاس نہیں ہے‘ خود قانونی لڑائی کی نمائندوں کروں اور اناپرست ایس ایچ او سے مقابلہ کروں جس کے ہاتھ ممکن ہے کہ خاطیوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں‘ ہماری گنجائش سے باہر ہے۔

اس بات کی بھی جانچ ہونی چاہئے۔مجھے 18جون کے بعدگھر خالی کرانے کو کہاگیا میں نہیں جانتا مجھے کہاں جانا ہے۔ اس نئی شروعات کا خاتمہ ہورہا ہے۔ میں لائف اسٹائیل انٹرنیشنل پرائیوٹ لمٹیڈ سے درخواست کرتاہوں کہ میرے لئے جو رقم رہ جائے گی وہ میرے والد کو دیدیں۔ میں آپ کی وجہہ سے مررہاہوں۔

میں نے جو ہراسانی کا سامنا کیاہے اس کی وجہہ سے خود کو ماررہاہوں۔میں چاہتاہوں میری زندگی کی قیمت میرے والد کوآپ ادا کریں۔میں اور لڑ نہیں سکتاہوں۔ مجھے توقع ہے کہ یہ ویڈیو وائرل ہوگا اورانصاف اوراس نظام میں انقلاب لائے گی او ر بدعنوان لوگوں سے بھری ہوئی ہے۔اپنے ردعمل میں لائف اسٹائیل انٹرنیشنل پرائیوٹ لمٹیڈ نے کہاکہ ”ہمیں اپنے سابق ملازم کے انتقال کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا ہے۔

ہماری نیک تمنائیں اس مشکل ترین وقت میں ان کے دوستو ں اورگھر والوں کے ساتھ ہیں۔ ہمارے داخل طریقہ کار کے ذریعہ وویک نے شکایت کی تھی داخلی جانچ کے ذریعہ جو ہماری کمپنی کی پالیسی کے تحت ہوئی ہے اس کے نتائج بھی اسی سے شیئر کردئے گئے تھے‘ او رمناسب کاروائی بھی کی گئی ہے۔

کیونکہ یہ معاملے زیرعدالت ہے اور اس کی پولیس کی جانب سے جانچ چل رہی ہے‘ ان کی تحقیقات میں ہم مکمل تعاون کریں گے“۔خودکشی کے لئے اکسانے کا ایک معاملہ ائی پی سی کی دفعہ 34اور 306کے تحت وائٹ فلیڈ پولیس نے درج کیاہے۔ متوفی کے خودکشی کرنے کچھ گھنٹوں قبل ہی پولیس میں شکایت درج کراتے ہوئے مظالم کے الزامات عائد کئے تھے۔