کانپور تشدد میں 21500لوگوں پر مقدمہ درج

,

   

کانپور۔ اترپردیش پولیس نے جمعہ کے روز شہر بھر میں ہونے پر تشدد مظاہروں میں کانپور کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں 15ایف ائی آر اور 21500لوگوں پر مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ مذکورہ تشدد شہریت ترمیم ایکٹ(سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے دوران پیش آیاتھا۔

سینئر سپریڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کانپور اننت دیو نے کہاکہ ”کم سے کم پندرہ ایف ائی آر 21500اورافراد کے خلاف شہر کے مختلف علاقوں میں درج کئے گئے ہیں اور اب تک 13لوگوں کی گرفتاری عمل میں ائی ہے۔

بارہ افراد کو باکون گنج پولیس نے جبکہ ایک کو بہور میں گرفتار کیاگیاہے“۔ ایف ائی آر میں درج تفصیلات کے مطابق تقریبا تمام ملزمین کی شناخت ہوگئی ہے۔ کم سے کم پانچ ہزار لوگوں پر باپو پوروا پولیس نے مقدمہ درج کیاہے‘ وہیں یتیم گنج میں 4000لوگوں پر پولیس نے مقدمہ درج کیاہے۔

منگل کے روز بھی انٹرنٹ خدمات مسلسل پانچویں روز مسدو د رہے۔شہر میں حالات پرسکون ہیں اور اب تک کوئی دوسرا واقعہ پیش آنے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

ضلع مجسٹریٹ وجئے وسواس پنت نے کہاکہ ”حالات معمول پر آرہے ہیں اور پیر کے روز مارکٹ دوبارہ کھولا گیاتھا۔ حالات پر ہم نظر رکھے ہوئے اطمینان کے بعد انٹرنٹ خدمات دوبارہ شروع کئے جائیں گے“۔

پولیس کے مطابق اتوار کے روز مذکورہ کوتوالی پولیس نے 1000لوگوں کے خلاف کیس درج کیاجبکہ فیل خانہ پولیس نے 5000نامعلوم افراد کے خلاف ممنوعہ احکامات کی خلاف ورزی اور تشدد بھڑکانے کے معاملات میں مقدمات درج کئے ہیں۔

دوہزار لوگوں پر کالونی گنج میں مقدمہ درج کیاگیا ہے جبکہ 350پر چکری اور102افراد پر گاولتولی میں تشدد بھڑکانے کے مقدمہ درج کئے گئے ہیں۔

اکثریت نامعلوم افراد کی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد میں شامل ملزمین کی شناخت اور ان کو تحویل میں لینے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔سی اے اے احتجاج کے دوران باپو پوروا سے بندوق کی گولی لگنے کی وجہہ سے زخمی ہوئے ہیں اور احتجاجیوں نے باپو پوروا اور یتیم خانہ علاقوں میں گاڑیوں کو بھی نذر آتش کیاہے