کانگریس اور نیشنل کانگریس پارٹی کے اتحاد پر مودی کی شدید تنقید

,

   

وردھا-وزیراعظم نریندر مودی نے مہاراشٹر مین لوک سبھا انتخابات کے لئے کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (اہم سی پی)کے اتحاد کو ‘کمبھ کرن’ کی طرح بتاتے ہوئے کہا کہ این سی پی میں اس وقت خاندانی جنگ چل رہی ہے ۔

مہاراشٹر میں لوک سبھا کے لئے بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے امیدواروں کے حق میں تشہیر کرنے یہاں پہنچے مسٹر مودی نے کہا کہ این سی پی میں اس وقت خاندانی جنگ چل رہی ہے ۔پارٹی مسٹر شرد پوار کے ہاتھوں سے نکلتی جارہی ہے ۔

حالت یہ ہے کہ ان کے (مسٹر پوار کے )بھتیجے رفتہ رفتہ پارٹی پر قبضہ کرتے جارہے ہیں۔اسی وجہ سے پارٹی کو ٹکٹ باٹنے میں بھی دقت آرہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب مسٹر پوار سوچتے تھے کہ وہ بھی وزیراعظم بن سکتے ہیں۔

انہوں نے اعلان بھی کیا تھا کہ وہ یہ الیکشن لڑیں گے ،لیکن اچانک ایک دن بولے ،‘‘میں تو یہان راجیہ سبھا میں ہی خوش ہوں،میں الیکشن نہیں لڑوں گا۔

’’ وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ ہوا کا رخ کس طرح ہے ۔مسٹر مودی نے مہاراشٹر میں کانگریس اور این سی پی اتحاد کو کمبھ کرن کی طرح بتاتے ہوئے کہا کہ جب دونوں پارٹیوں کا اتحاد اقتدار میں آتا ہے تو چھ چھ مہینے کے لئے ‘سوتے ’ہیں ۔

چھ مہینے میں کوئی ایک اٹھتا ہے اور عوام کا پیسہ کھاکر پھر سونے چلا جاتا ہے ۔

انہوں نے ریلی میں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا،‘‘ساتھیوں آپ یہ بھی مت بھولنا کہ یہ وہی کانگریس اور این سی پی کا اتحاد ہے جس نے آزاد میدان میں آئی بھیڑ کو شہیدوں کے یادگار کو جوتوں سے روندنے کی کھلی چھوٹ دی تھی۔

’’انہوں نے کہا کہ ووٹ بینک کی سیاست کے لئے دونوں پارٹیاں کسی بھی حد تک جاسکتی ہیں۔

اس ملک کے کروڑوں لوگوں پرہندودہشت گردی کا داغ لگانے کی کوشش کانگریس نے ہی کی ہے ۔انہوں نے کہا،‘‘آپ کا یہ چوکیدار پوری ایمانداری سے دن رات آپ کی مشکلوں کوکم کرنے میں لگا ہے ۔

کپاس،سویابین،تور(ارہر)سمیت متعدد فصلوں کی امدادی رقم لاگت کا ڈیڑھ گنا کرنے کا کام مرکزی حکومت نے کیا ہے ۔اتنا ہی نہیں جنگلی پیداوارکی کم ازکم امدادی رقم(ایم ایس پی)میں کافی اضافی کیاگیا ہے ۔

کانگریس اور این سی پی نے آبپاشی پروجیکٹوں کے نام پر یہاں کے کسانوں کو لوٹا ہے ۔درجنوں آبپاشی پروجیکٹ دہائیوں تک التوا میں رہے ۔ان منصوبوں کو پورا کرنے کا ذمہ آپ کے اس پردھان سیوک نے اٹھایا ہے ۔

مسٹر مودی نے کہا کہ مسٹر پوار خود ایک کسان ہونے کے باوجود کسانوں اور ان کی فکروں کو بھول گئے ہیں۔ان کے دفترمیں کتنے ہی کسانوں کو خودکشی کے لئے مجبور ہونا پڑا لیکن انہوں نے کوئی پرواہ نہیں کی۔وزیراعظم نے یاد کراتے ہوئے کہا کہ مت بھولئے ،جب مہاراشٹر کا کسان اجیت پوار سے باندھوں میں پانی کے مسئلے پر سوال کرنے گیا تھا،تو انہیں کیا جواب ملا تھا؟

ایسا جواب ملا تھا جو وہ بتا بھی نہیں سکتے ۔مت بھولئے جب ماول کے کسان اپنے حق کے لئے لڑرہے تھے ،تو پوار خاندان نے ان پر گولی چلانے کا حکم دے دیا تھا۔اسرو کے سائنس دانوں کو پی ایس ایل وی-

سی 45کے لانچ کو فخر کی بات بتاتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ کچھ دیر پہلے ایک تاریخی کامیابی حاصل ہوئی ہے ۔