کانگریس او رٹی ایم سی پر نتیش کمار کے ’عظیم اتحاد‘ میں شامل ہونے کا بدرالدین اجمل نے دیا زور

,

   

اجمل نے کہاکہ ہمارا مشترکہ دشمن بی جے پی ہے اورہم مل کر مقابلہ کرتے ہوئے ہی 2024میں بی جے پی کوشکست دے سکتے ہیں۔
گوہاٹی۔ اے ائی یو ڈی ایف سربراہ بدرالدین اجمل نے جمعہ کے روز بہار چیف منسٹر نتیش کمارکی قیادت والے ”عظیم اتحاد“ کاخیر مقدم کیااور آسام میں کانگریس اور ممتابنرجی کی قیادت والی ٹی ایم سی پر زوردیاکہ وہ اپوزیشن کے خیمہ میں شامل ہوجائیں تاکہ2024کے لوک سبھا انتخابات میں برسراقتدار بی جے پی کو شکست دی جاسکے۔

دھوربی پارلیمانی حلقہ سے لوک سبھا ایم پی اجمل نے کہاکہ کمار اور”عظیم اتحاد“ کے قائدین اگلے ماہ آسام کا دورہ کریں گے تاکہ اپنے گروپ میں وسعت کے تمام امکانات کو روبعمل لاسکیں۔ بہار میں کانگریس”عظیم اتحاد“ کا حصہ ہے۔

انہوں نے رپورٹرس کو بتایاکہ ”جب وہ ائیں گے مجھے امید ہے کہ مذکورہ کانگریس(آسام) او رممتا بنرجی ”عظیم اتحاد“ میں شامل ہوجائیں گے۔ ہمارا مشترکہ دشمن بی جے پی ہے اور 2024میں انہیں شکست دینے کے لئے ہمارا اتحاد ناگزیرہے“۔

اجمل اپنے ”مشترکہ دشمن بی جے پی) کو شکست دینے کے لئے آسام میں لوک سبھا اور پنچایت انتخابات کے لئے اپنی سابق اتحادی کانگریس کے ساتھ دوبارہ اتحاد کرنے کے خواہش مند ہیں۔انہوں نے کہاکہ ”جب تک ہم متحد نہیں ہوتے‘ ہم بی جے پی کوشکست نہیں دے سکتے ہیں۔

لہذا بی جے پی کو شکست دینے کے لئے ہم دوبارہ ہاتھ ملالیں گے“۔ اجمل کی پیشکش پر ردعمل پیش کرتے ہوئے آسام کانگریس کے صدر بھوپین کمار بورح نے کہاکہ اس طرح کا کوئی اتحاد مستقبل میں دو مخالف پارٹیوں کے درمیان میں نہیں ہوگا۔

اجمل کے عطر کے کاروبار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ اے ائی یو ڈی ایف بھی بی جے پی کی طرف فرقہ پرست ہے۔ ہم دھروبی کے عوام کے ساتھ اتحاد کریں گے کاروباری کے ساتھ نہیں“۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کانگریس نے یکم نومبر سے ”بھارت جوڑو یاترا کی“ آسام کے دھروبی سے شروعات کی ہے‘ جو اجمل کا آبائی میدان ہے اور اگلے70دنوں میں 834کیلو میٹر کی مسافت طئے کرنا کامنصوبہ ہے۔

بورح نے مزیدکہاکہ ”اگر کانگریس او راے ائی یو ڈی ایف میں اتحاد قائم ہوتا ہے تو میں کانگریس کا ریاستی صدر برقرار نہیں رہوں گا“۔

سال2021کے اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس نے اے ائی یو ڈی ایف‘ بی پی ایف‘ سی پی ائی(ایم)‘ سی پی ائی‘ سی پی ائی (ایم ایل) انچالک گانا مورچہ(اے جی ایم)‘ آر جے ڈی‘ ادیواسی نیشنل پارٹی(اے این پی) اور جیموچیان (دیوری) پیپلز پارٹی (جے پی پی) کے ساتھ اتحاد کیاتھا تاکہ بی جے پی کے زیرقیادت این ڈی اے کے خلاف مقابلہ کرسکے۔

شکست کاسامنا کرنے کے بعد پچھلے سال اگست میں کانگریس نے اے ائی یوڈی ایف سے اتحاد برخواست کرلیاتھا۔

ریاستی کانگریس کی کور کمیٹی نے بوڈو لینڈ پیپلز فرنٹ(بی پی ایف) سے منسلک اتحاد کوختم کرلیاتھا وہیں سی پی ائی(ایم) نے کہاکہ ان کا صرف سیٹوں کی تقسیم پر کانگریس کے سے اتحاد ہے اس کے علاوہ وہ اتحاد کاحصہ نہیں ہیں۔