کانگریس کا کہنا ہے’بی جے پی حریف جماعتوں کے اقتدار والی حکومتوں کاتختہ پلٹ رہی ہے‘

,

   

نئی دہلی۔جیوترادتیہ سندھیا کے بی جے پی میں شامل ہونے کے کچھ گھنٹوں بعد کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے اپنے قدیم ساتھی کے ایک تصوئیر ٹوئٹ کی جس میں زوردیا کہ وہ سیاسی عزائم میں صبر وتحمل کی تاکید کی ہے۔

راہول نے ان باتوں کو بھی مسترد کردیا جس میں سندھیا کی جانب سے ملاقات کا وقت مانگنے پر وقت نہ دینے کی بات بھی کی جارہی ہے۔

ایجنسی نے راہول کے حوالے سے کہاکہ ”صرف وہی ایک فرد ہے جو میرے گھر میں کسی بھی وقت آسکتے تھے۔

میں ان کے ساتھ کالج گیاہوں“۔ وہیں زیادہ تر کانگریس قائدین نے سندھیا پر پارٹی چھوڑ کا بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے پر نشانہ بنایا‘ راجستھان کے ڈپٹی چیف منسٹراور پارٹی کے یونٹ چیف سچن پائلٹ نے اپنے ردعمل میں مدافعت کی۔

انہو ں نے ٹوئٹ کیاکہ ”انڈین نیشنل کانگریس سے سندھیا کی علیحدگی تعجب خیز ہے۔میں امید کرتاہوں کہ پارٹی کے اندر چل رہامعاملات کو مل کر حل کیا جائے“۔

راہول گاندھی نے مدھیہ پردیش چیف منسٹر کمل ناتھ اور سندھیا کے ساتھ والی اپنی تصویر ٹوئٹ کی تھی۔

یہ اس وقت کی تصویر ہے جب 13ڈسمبر2018کے روز چیف منسٹر کے طور پر کمل ناتھ کے نام کا اعلان کیاگیا تھا‘ تصویر کا کیپشن تھا کہ ”دو طاقتور جنگجو اور صبر او روقت ہیں“۔

اس وقت یہ کہاجارہاتھا کہ سندھیا کو صبر وتحمل اختیار کرنے پر راہول گاندھی نے زوردیاتھا کیونکہ کمل ناتھ کو چیف منسٹر بنانے کے لئے ڈگ وجئے سنگھ کی طرف سے زوردیا جارہا تھا۔

اس کے علاوہ راجیہ سبھا کے لئے ان کی امیدواروں میں ڈگ وجئے سنگھ رکاوٹ بننے کی باتیں بھی سامنے آرہی ہیں جبکہ پارٹی کے ایک اندرونی کا کہنا ہے کہ ”یہ سنگھ او رناتھ کے درمیان میں ان کے لئے وقار کی جنگ ہوگئی تھی“۔

جیسے ہی سندھیابھوپال سے دہلی کے لئے روانہ ہوگئے مدھیہ پردیش میں حکومت کا تختہ پلٹنے کے قواعد کی شروعات ہوگئی۔

آنند شرما نے کہاکہ ”غیر بی جے پی حکومتوں کے تئیں بی جے پی عدم روداری ہے‘ جو اقتدار میں بھاری اکثریت سے جیت کے بعد ائے ہیں۔

کچھ ماہ قبل یہ کرناٹک میں ہوا اور اس سے قبل ارونا چل پردیش‘ گوا‘ منی پور میں“