کثرت ازدواج پر امتناع کے لئے آسام حکومت بل متعارف کریگی

,

   

چیف منسٹر آسام نے کہاکہ اگلے 45دنوں میں ہم بل کوقطعیت دیں گے
تنسوکیا۔ مذکورہ آسام حکومت توقع کی جارہی ہے کہ کثر ت ازدواج پر ڈسمبر میں ریاستی اسمبلی میں ایک بل متعارف کروائے گی۔ ایک سے زائد شادیوں کے عمل کو کثرت ازدواج کہاجاتا ہے۔ آسام چیف منسٹرہیمنتا بسواس سرما نے آسام کے تنسوکیا میں ایک کل جماعتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا او رکہاکہ ریاستی حکومت اگلے 45دنوں میں ریاست میں کثر ت ازدواج پر امتنا ع کے لئے بل کو قطعیت دی گی۔

چیف منسٹر سرما نے کہاکہ ”آیاریاستی حکومت کثر ت ازدواج پر امتناع عائد کرسکتی ہے یا نہیں اس پر ایک قانونی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور ہمیں مثبت خیالات موصول ہوئے ہیں۔

اسکے علاوہ ہم نے کثرت ازدواج پر امتنا ع کے لئے مجوزہ بل پر عوامی رائے اور مشورے طلب کئے تھے ؤہماری پبلک نوٹس کے جواب میں 149جملہ مشورے ہمیں کثر ت ازدواج پر امتناع کے لئے وصول ہوئے ہیں۔ تاہم کثرت ازدواج پر امتنا ع کی مخالفت کے اظہار میں تین مشورے ائے ہیں۔

ہمار ا اگلا مرحلہ بل کا مسودہ ہے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”ہم اگلے 45دنوں میں بل کو قطعیت دیں گے۔ میں سمجھتاہوں کہ اسی سال ڈسمبر میں اسمبلی میں اس بل کوپیش کرنے کا میں اہل ہوجاؤں گا“۔

قبل ازیں ایک ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جو آسام میں کثرت ازدواج کوختم کرنے کے لئے ایک قانون کو ریاستی مقننہ میں پیش کرتے ہوئے اس کو روبعمل لایاجاسکتا ہے یا نہیں اس کی جانچ کرے۔

اسی سال 6اگست کو کمیٹی نے آسام چیف منسٹر کو اپنی رپورٹ پیش کردی۔ دریں اثناء چیف منسٹر سرما نے مزیدکہاکہ ”ہم اس بل میں کچھ نکات اور شامل کریں گے تاکہ ریاست میں لو جہاد کو روکا جاسکے“۔

اے ایف ایس پی اے سے دستبرداری کے متعلق بات کرتے ہوئے آسام چیف منسٹر نے کہاکہ حکومت اس پر کام کررہی ہے۔چیف منسٹر بسواس سرما نے کہاکہ ”ہم اس پر فیصلہ کریں گے آیا ایے ایف ایس پی اے سے دستبرداری اختیار کی جائے یا نہیں۔

یہ سونچ ریاستی حکومت کی ہوگی اور قطعی فیصلہ تو مرکزی حکومت کریگی۔ اس ماہ اور اس ماہ کے آخر میں مرکزی حکومت سے میں بات کروں گا‘ ایک مضبوط فیصلہ لیاجائے گا“۔