کرناٹک۔ آکسیجن کی قلت کے سبب اسپتال میں 24لوگوں کی موت

,

   

مہلوکین کے رشتہ داروں کو جیسے ہی یہ خبر ملی وہ اسپتال پاس اکٹھا ہوگئے‘ جس کے بعد چمراجانگر ضلع اسپتال میں اہ وبکا کا فضاء پھیل گئی۔


بنگلورو۔ متعلقہ عہدیداروں کے مطابق کرناٹک کے چمرا جانگر کے ضلع اسپتال میں آکسیجن کی قلت کے وجہہ سے 24لوگوں کی موت ہوگئی جس میں 23کویڈ19کے مریض تھے۔

مہلوکین کے رشتہ داروں کو جیسے ہی یہ خبر ملی وہ اسپتال پاس اکٹھا ہوگئے‘ جس کے بعد چمراجانگر ضلع اسپتال میں اہ وبکا کا فضاء پھیل گئی۔گھر والوں کا کہنا ہے کہ اسپتال کے باہر نعشیں رکھ کر احتجاج کیاگیا اور الزام لگایاکہ آکسیجن کی قلت تھی اور نعرے بھی لگائے ہیں۔

چمرانگر ضلع انچارج منسٹر ایس سریش کمار جو پرائمری اور سکنڈری ایجوکیشن منسٹر بھی ہیں نے کہاکہ انہوں نے اموات کی اعداد وشمار رپورٹ ضلع انتظامیہ سے اس واقعہ کے ضمن میں طلب کی ہے۔

تاہم وہ اس بات پر قائم رہے کہ تمام اموات آکسیجن کی قلت کی وجہہ سے نہیں ہوئی ہے۔کمار نے رپورٹرس کوبتایاکہ”یہ مناسب نہیں ہوگا کہ تمام 24اموات آکسیجن کی قلت کی وجہہ سے ہوئی ہیں۔

اتوار کی صبح سے آج کی صبح کے وقت میں یہ اموات ہوئی ہیں۔ آکسیجن کی قلت پیر کے مصروف ترین اوقات سے ہوئی ہے“۔ چیف منسٹر یدایورپا نے ڈپٹی کمشنر سے فون پر بات کی اور واقعہ کے متعلق جانکاری حاصل کی ہے۔

سریش کمارنے کہاکہ اموات کی اڈیٹ رپورٹ میں ان مریضوں کی بیماری تفصیلات درج ہوگی‘ آیا انہیں سانس لینے میں دشواری تھی اور انہیں کس ریاست سے یہاں پر لایا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ ”مرنے والے تمام لوگ آکسیجن کی قلت کی وجہہ سے فوت ہوئے ہیں“۔

ان کے بموجب مائع میڈیکل آکسیجن 6000لیٹر جمع ہے مگر آکسیجن سلینڈرس کی ضرورت ہے۔ کمار نے کہاکہ ”سلینڈرس کو میسور سے آنا ہے مگر وہاں پر کچھ گڑبڑ ہوئی ہے“۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ ریاست کے چیف سکریٹری‘ پرسنل سکریٹری برائے چیف منسٹر اور ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس پرتاب ریڈی جو ریاست میں آکسیجن کی سربراہی کے انچارج ہیں کو حالات کی وضاحت کریں گے۔

چمرانگر ضلع میں آکسیجن کی سربراہی کامستقبل حل تلاش کرنے بھی عہدیداروں کو کہاجائے گا۔