کرناٹک۔ ہندو تنظیم نے مذہبی تبدیلی کے خلاف شکایت درج کرائی

,

   

ایم کے ڈوڈی پولیس اسٹیشن حدود میں واقع مذکورہ فارم ہاوز کو خالی کرانے اور سرکاری اراضی پر لگے کراس کو بھی ہٹانے کی انہوں نے مانگ کی ہے۔
رام نگر۔ہند وجاگرن ویدیکا اور گاؤں والوں نے چہارشنبہ کے روز ایک پولیس اسٹیشن پہنچ کر ریاست میں اس ضلع کے ایک فارم ہاوز میں ہونے والی جبری مذہبی تبدیلی کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔

ایم کے ڈوڈی پولیس اسٹیشن حدود میں واقع مذکورہ فارم ہاوز کو خالی کرانے اور سرکاری اراضی پر لگے کراس کو بھی ہٹانے کی انہوں نے مانگ کی ہے۔شکایت کے بمواب مشنریں نے مبینہ طور پر چن پٹن شہر کے قریب میں واقع کنا منگالہ گاؤں میں ایک غیرقانونی دعائیہ حال قائم کیاہے۔

شکایت میں کہاگیاہے کہ ہر روز 200سے زائد لوگوں کو ریاست کے مختلف حصوں سے یہاں لایاجاتا ہے اور انہیں زبردستی عیسائی بنایاجاتا ہے۔ جب اتھارٹیز گاؤں والوں کی شکایت دور کرنے میں ناکام ہوگئے تب وہ ہندو جاگرن ویدیکا سے رجوع ہوئے۔

مذکورہ شکایت میں مانگ کی گئی ہے کہ غیر قانونی جائیداد کو خالی کرائے جائے اورزمین کا استعمال مقامی انتظامیہ کے لائسنس کی شرائط تک محدودرکھا جائے۔مذکورہ گاؤں والوں او رہندو تنظیم نے یہ بھی مطالبہ کیاہے کہ سرکاری اراضی پر عیسیٰ مسیح کے لگائے گئے سارے مجسمے نکالیں جائیں۔

انہوں نے کہاکہ لوگوں کو تبدیل کرنے کے لیے منعقد ہونے والے مذہبی پروگراموں کی وجہہ سے شور کی آلودگی ایک او رپریشانی ہے۔ شکایت میں دوسری جگہوں سے لوگوں لاکر مذہبی تبدیلی کو روکنے کا مطالبہ بھی کیاگیاہے۔

اس کے لئے ایک ڈینس جارج اور ا ن کی فیملی کو ذمہ دار ٹہراتے ہوئے‘ گاؤں والوں نے کہاکہ جب انہوں نے ان کی پیش رفت کے متعلق سوال کیاتو انہوں نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔

گاؤں والوں نے اس ضمن میں احتجاجی دھرنا بھی دیا۔ مذکورہ پولیس نے ایک مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔