کرناٹک حکومت کا کہنا ہے کہ مندر وں‘ ہندو میلوں کے قریب مسلم تاجروں پر پابندی

,

   

کرناٹک کے وزیر قانون جے سی مدھو سوامی نے کہاکہ ریاست میں مندروں اور اس کے میلوں کے احاطہ میں غیرہندو دوکانوں کی تنصیب پر امتناع کے لئے قانون لاناہے


بنگلورو۔ ریاست کے ساحلی علاقے میں مذہبی میلوں اور ہندو مندروں کے احاطوں میں مسلم تاجروں پر امتناع لگانے کی بات پر اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے جواب میں کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی نے چہارشنبہ کے روز رول بک کا حوالہ دیاہے۔

قانون ساز اسمبلی میں چہارشنبہ کے روز ایک بحث کے دوران کرناٹک کے وزیر قانون جے سی مدھو سوامی نے ہندو مذہبی ادارہ جاتی اور خیراتی اوقاف ایکٹ اور قواعد (2000) کا حوالہ دیاہے۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس حکومت کے وقت میں ان ضوابط کو تشکیل دیاگیا ہے‘مدھو سوامی نے کہاکہ ”ایکٹ کے رول نمبر12کے مطابق ہندو مذہبی ادارے کے قریب میں کسی دوسرے عقیدے کے فرد کو جگہ رہن پر دینا ممنوع ہے۔

اگر مندروں کے باہر مسلمانوں پر کاروباری کرنے کی پابندی کے واقعات ہوئے تو ہم اس کی جانچ کرسکتے ہیں۔تاہم احاطے کے اندر ضوابھ کسی دوسرے عقیدے والے کو دوکان کھولنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں“۔

کرناٹک کے ساحلی اضلاع میں مندر کے احاطوں او رمذہبی اجتماعات میں مسلمانوں کو دوکانیں لگانے سے روکنے کے واقعات سامنے آنے کے بعد چہارشنبہ کے روز اسمبلی میں اس مسلئے پر گرما گرم بحث ہوئی ہے۔

وقفہ صفر کے دوران کانگریس ممبرس یو ٹی قادر‘ اور رضوان ارشد نے مندر اور مذہبی میلوں میں مسلم تاجروں کو دوکان نہیں لگانے دینے کی مانگ پر مشتمل بیانرس کی طرف توجہہ مبذول کروائی ہے۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایاکہ اس طرح کے بیانرس عوامی مقامات پر بھی لگے ہوئے ہیں۔ چیف منسٹر بسوارج بومائی نے کہاکہ قواعدکے اطلاق کی جانچ کرنی ہوگی۔