کشمیر پر ”زیادہ پابندیوں“ سے گریز کا یو این چیف نے کیا مطالبہ‘ شملہ معاہدے کی دلائی یاد

,

   

مذکورہ سکریٹری جنرل نے نہ تو اپنے دفتر کی خدمات پیش کی اور نہ ہی کشمیر پر ہندوستان اورپاکستان کے درمیان ثالثی کی کوئی پیشکش کی ہے۔
اقوام متحدہ۔یوین سربراہ انٹونیو گوٹیرس نے جمعرات کے روز ہندوستان او رپاکستان پر زوردیا ہے کہ وہ ”زیادہ پندیوں“ سے گریز کریں اور ایسے کوئی قدم اٹھانے سے بچیں جس سے جموں کشمیر کے موقع پر اثر پڑے گا کیونکہ انہوں نے مذکورہ شملہ معاہدہ کی بھی یاد دلائی جس نے تیسرے فریق کی ثالثی کو مسترد کردیاگیاہے۔

سکریٹری جنرل کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب پیر کے روز حکومت ہند نے ارٹیکل 370کی برخواستگی کے ذریعہ جموں کشمیر کے خصوصی موقف کو ختم کردیا ہے اور ریاست کو دو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کردیا‘

جموں کشمیر اور لداخ۔حکومت ہند کی اس کاروائی کو پاکستان نے ”یکطرفہ اور غیر قانونی“ قراردیا ہے او رکہاکہ وہ یونین سکیورٹی کونسل میں معاملے کو لے جائے گا۔یوین سربراہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجاریک نے کہاکہ ”سکریٹری جنرل جموں او رکشمیر کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور زیادہ سے زیادہ پابندیوں پر اپیل کرتے ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ سکریٹری جنرل نے”معاہدہ برائے1972کی بھی یاددلائی جو ہندوستان او رپاکستان کے درمیان تعلقات پر ہوا تھا‘ جس کو شملہ معاہدہ بھی کہاجاتا ہے‘ جس کے تحت جموں کشمیر کو خصوصی موقف امن کے ساتھ فراہم کیاگیاتھا“۔

مذکورہ سکریٹری جنرل نے نہ تو اپنے دفتر کی خدمات پیش کی اور نہ ہی کشمیر پر ہندوستان اورپاکستان کے درمیان ثالثی کی کوئی پیشکش کی ہے۔اس کے بجائے انہوں نے شملہ معاہدے کے حوالہ دیا جس کے تحت ہندوستان او رپاکستان کے باہمی تعلقات کے درمیان تیسرے فریق کی ثالثی کو اس مسلئے پر مسترد کردیاگیاہے۔انٹونیو گویٹرس نے یہ بھی کہاکہ ”تمام پارٹیاں ایسے اقدام سے گریز کریں“ جو جموں او رکشمیر کے موقف پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کا موقف یواین کی چارٹر کے تحت علاقے کی نگرانی کرنا ہے اوریہ ذمہ داری سکیورٹی کونسل کی قرارداد وں پر لاگو ہوتی ہے۔ ترجمان اسٹیفین نے کہاکہ انٹونیو اور یوین سکریٹری حالات پر ”قریب سے“ نظر رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے کہاکہ دونوں ہندوستان اور پاکستان انتظامیہ اور مستقل مشن برائے ہند او رپاکستان سے یوین سکریٹریٹ نے بات کی ہے۔انہوں نے کہاکہ سکریٹری جنرل کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے وہ کشمیر پر سکیورٹی کونسل کو کوئی جانکاری دیں۔

ہندوستان کی کاروائی او ر دہلی سے سفارتی تعلقات کو کم کرتے ہوئے ہندوستانی سفیر کو ہٹانے کے متعلق پاکستان کے قدم پر ردعمل پیش کیا۔ہندوستان نے کہا ہے کہ جموں کشمیر ہندوستانی کا داخلی حصہ ہے اوریہ معاملے سختی کے ساتھ ملک کا داخلی معاملہ ہے