کلکتہ میں بی جے پی مخالف ریلی : ہم ایک نیا ہندوستان تعمیر کرناچاہتے ہیں جہاں سبھی لوگ ایک ساتھ مل جل رہ سکیں : فاروق عبداللہ ، دیگر سرکردہ وزراء کے بھی خطابات

,

   

کولکاتا ریلی کو خطاب کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ ملک کی آئین کو بدلنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ کچھ بھی کر لیں ہم انھیں ایسا کرنے نہیں دیں گے۔ کیجریوال مزید کہتے ہیں کہ یہ وقت وزیر اعظم کا امیدوار پوچھنے کا وقت نہیں ہے، یہ وقت مودی اور شاہ کو بھگانے کا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ پانچ سال کے اندر ملک کے لوگوں کے اندر زہر بھر دیا ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ مودی اور شاہ کا موازنہ ہٹلر سے کرنے میں بھی کوئی کوتاہی نہیں کی اور کہا کہ ’’ہٹلر کی طرح مودی اور امت شاہ ملک کی آئین کو بدلنا چاہتے ہیں۔‘‘

گجرات کے معروف دلت لیڈر ہاردک پٹیل نے مودی حکومت کو زبردست تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کولکاتا کی ریلی میں بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’سبھاش بابو لڑے تھے گوروں سے، ہم سب کو مل کر لڑنا ہے چوروں سے۔‘‘ ہاردک پٹیل نے اس موقع جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج یہاں جو عوامی سیلاب آیا ہے وہ ایک نئے انقلاب کےس اتھ اس ملک کو بچانے کے لیے ہے۔ اسے ملک کی آئین کو بچانے کے لیے متحد ہو کر آگے بڑھنا ہے۔ آپ کی زمین سے سبھاش بابو کا نعرہ تھا کہ تم مجھے خون دو میں تمھیں آزادی دوں گا، آج ہمیں ایک بار پھر آزادی کے لیے لڑنے کی ضرورت ہے۔‘‘

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے ’یونائٹیڈ انڈیا ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک نیا ہندوستان تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ایک ایسا ہندوستان جہاں سبھی لوگ ایک ساتھ مل کر رہ سکیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جن اداروں کو موجودہ حکومت نے برباد کر کے رکھ دیا ہے، ہم اسے پھر سے ٹھیک کریں گے۔ اپنی تقریر کے دوران فاروق عبداللہ نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ای وی ایم کی جگہ بیلٹ پیپر کے استعمال کا مطالبہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ ای وی ایم مشین میں کئی بار خامیاں سامنے آئی ہیں اس لیے انتخابات میں بیلٹ پیپر کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ فاروق عبداللہ نے بی جے پی پر لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔

ترنمول کانگریس لیڈر اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے ذریعہ منعقد ’یونائٹیڈ انڈیا ریلی‘ میں لوگوں کی زبردست بھیڑ پہنچی ہے اور چاروں طرف مودی حکومت کے خلاف نعرہ لکھے ہوئے بینر لہرا رہے ہیں۔ فاروق عبداللہ، اکھلیش یادو، چندرا بابو نائیڈو، ایم کے اسٹالن، ایچ ڈی کماراسوامی اور اروند کیجریوال جیسے قدآور لیڈروں کو ایک اسٹیج پر دیکھ کر بریگیڈ پریڈ گراؤنڈ میں موجود عوام پرجوش ہے اور آئندہ اسمبلی انتخابات میں مودی حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے بار بار نعرے بھی بلند کر رہی ہے۔ ممتا بنرجی نے اپوزیشن اتحاد کا مظاہرہ کرنے پہنچے سبھی اپوزیشن لیڈران کا استقبال کیا اور انھیں اسٹیج پر بٹھایا۔

اس ریلی میں گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی بھی پہنچے ہیں اور اپنی تقریر کے دوران انھوں نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو ملک کی فضا خراب کرنے کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا۔ انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’’ملک آج برے دور سے گزر رہا ہے۔ سبھی پارٹیاں بی جے پی اور آر ایس ایس کو شکست دینے کے لیے ایک ساتھ آئی ہیں۔ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ہم سب مل کر مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کر دیں گے۔‘‘

جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے لیڈر اور جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین بھی اس ریلی میں پہنچے اور انھوں نے مودی حکومت پر دلتوں اور قبائلیوں کے خلاف پالیسی اختیار کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ’’سبھی علاقائی پارٹیاں مل کر فرقہ پرست طاقتوں کو جواب دیں گی۔ بی جے پی حکومت میں دلتوں اور قبائلیوں کا استحصال ہو رہا ہے جس پر ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔‘‘ اروناچل پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور چند روز قبل ہی بی جے پی سے رشتہ توڑنے والے گوگانگ اپانگ نے بھی اپوزیشن کے ساتھ ہاتھ ملا کر اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’گزشتہ چار سالوں میں ہندوستانی جمہوریت برے دور سے گزرا ہے۔‘‘