کمبھ کے لئے تین ماہ تین ماہ تک امتناع‘ یوپی کے ٹرنرکاکام کرنے والوں کو بھاری نقصان ‘ آرڈرس کو کیا منسوخ

,

   

اس شعبہ میں کم سے کم دو لاکھ لوگ کام کرتے ہیں۔ ان میں زیادہ یومیہ اجرات پر اور دوسرے مقام سے ائے ہوئے لیبرس ہیں‘ اور کئی گھر واپس لوٹ گئے ہیں۔

کانپور۔کمبھ میلہ کے پیش نظرکانپور کی جاجماؤ علاقے میں سڑکیں خالی اوردوکانیں بند نظر آرہی ہیں اور 249میں سے 130کے قریب رجسٹرارڈ ٹرنروں کی دوکانوں کو بند کرنے کا احکامات جاری کئے گئے ہیں اور ماباقی کے پروڈکشن میں نصف حد تک کی کمی ائی ہے۔

احکامات میں ایک ماہ اور کمبھ میلا ختم ہونے کے ساٹھ دنوں سے زائد کے بعد تک کام شروع کرنے کو کہاگیا ہے‘ دوکان مالکین کا کہنا ہے کہ ان کے بیرونی ممالک کے چمڑا پروڈکشن کے آرڈرس مارکٹ سے پاکستان اور بنگلہ دیش میں منتقل ہورہے ہیں۔اس شعبہ میں کم سے کم دو لاکھ لوگ کام کرتے ہیں۔

ان میں زیادہ یومیہ اجرات پر اور دوسرے مقام سے ائے ہوئے لیبرس ہیں‘ اور کئی گھر واپس لوٹ گئے ہیں۔صدرچھوٹی ٹرنر اسوسیشن اور ایچ رحمن ٹانگ انڈسٹریز کے مالک حفیظ الرحمن نے کہاکہ ’’ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے۔

سابق کی حکومتیں کمبھ کے دوران ہر مقدس سے ڈبکی سے قبل تین یا چار دن کے لئے ٹرنریز کو بند کردیاکرتے تھے۔ہم ہمیشہ ایسا کرتے تھے کیونکہ کمبھ سے ہمارے ہندؤ بھائیو ں کی عقیدت جڑے ہوئے ہے۔مگر تین ماہ بہت زیادہ ہیں۔ جاجماؤ کا سالانہ لین دین 7000کروڑ کا ہے جو بری طرح متاثر ہوا ہے‘‘۔

اترپردیش پالیوشن کنٹرول بورڈ یو پی پی سی بی کے ریجنل افیسر کانپور کلدیپ مشرا نے کہاکہ جل نگم کی رپورٹ کی وجہہ سے ٹرنریز ے خلاف یہ احکامات جاری کئے گئے ہیں جس میں کہاگیا ہے کہ اس کا آلودہ پانی گنگا میں جا کر گرتا ہے۔

جاجماؤ‘ اونناء اور اونناؤ کے بنتھار شہر کے یونٹس کو 15ڈسمبر2018سے 15مارچ2019تک بند کرنے کے لئے کہاگیا ہے۔جاجماؤ کے402ٹرنریز رجسٹرارڈ ہیں۔ ان میں سے صرف249کام کررہی ہیں۔

رحمن کا کہنا ہے کہ کاروبار میں پچھلے کچھ سالوں سے نقصان ہورہا ہے۔ڈسمبر کے مہینے می رحمن انڈسٹریز لمٹیڈ اور مرکز انٹرنیشنل لمیٹڈ کی ایک درخواست کے پیش نظر الہ آباد ہائی کورٹ نے ان کے دو ٹرنریز کو چالو کرنے کی اس شرط کے ساتھ اجازت دی کہ اس کا آلودہ پانی گنگا میں جاکر نہیں گرے۔

دیگرمالکین کا کہنا ہے کہ وہ عدالت جانے پر حکومت کے آلودہ پانی کو صاف کرنے کے طریقہ کار پر انحصار کرنے میں گھبراہٹ محسوس کررہے ہیں‘ اور نہ ہی وہ گنگا میں پانی جانے سے روکنے کی بعد کا بھروسہ دلاسکتے ہیں۔ مذکورہ دونوں ادارے اپنی ہی دم پر آلودہ پانی کے صفائی کاکام بھی کرلیتے ہیں۔

رحمن انڈسٹریز سے وابستہ ایک انوئیر منڈل کنسلٹنٹ راجیو رنجن کا کہنا ہے کہ پانی کے بہاؤ پر قابو پانے او رروکنے کے لئے ویب کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔ مرزا انڈسٹری کے چیف جنرل منیجرآر ڈی کوشک نے دعوی کیاہے گھریلو آلودگی پر مشتمل پانی راست گنگا میں جاتا ہے جو زیادہ نقصاندہ ہے۔

رحمن نے کہاکہ بند کی وجہہ سے ورکرس اور پیسے دونوں کا بڑ ا نقصان ہورہا ہے۔انہو ں نے کہاکہ ’’ مذکورہ یوپی پی سی بی نے ان یونٹس کے نصف سے زائد ٹیننگ ڈرمس کو مہر بند کردیا ہے ۔

مذکورہ ڈرمس لڑکے کے بنے ہوئے ہیں اور اگر تین ماہ میں ان کا استعمال نہیں کیاگیا تو یہ بہنا شروع ہوجائیں گے اور پھر وہ استعمال کے قابل نہیں رہتے ۔

لاکھوں کی قیمت کے ڈرمس ہیں‘‘۔انہو ں نے مزیدکہاکہ ٹرنری میں چمڑے کی تیاری کے مختلف مراحل میں ان کا استعمال کیاجاتا ہے۔

اترپردیش انڈسٹریز اسوسیشن ( یو پی ایل ائی اے) کے ترجمان اشرف رضوان نے کہاکہ اونناؤ میں 42بڑے ٹرنریز ہیں جن کا حالت ٹھیک ایسی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ’’ مجموعی طور پر تمام ٹرنریز یو پی ایل ائی کے تحت آتے ہیں کی سالانہ آمدنی ایک ہزار کروڑکی ہے‘‘۔

ایک ٹرنری کے مالک جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش کے ساتھ کہاکہ جال نگم اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے اس طرح کے اقدامات کئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جاجماؤ میں جال نگم کے پانی صاف کرنے کے چار یونٹس ہیں۔ جال نگم میں ستمر میں 18کروڑ روپئے ان کی درستگی کے لئے جاری کئے تاکہ کمبھ میلہ سے قبل یہ کا م کرلیاجائے مگر کچھ بھی اس کام اس ضمن میں نہیں ہوا۔ اب ہمیں بلی کا بکرا بنایاگیاہے۔

مذکورہ مالک نے کہاکہ ان لوگوں نے کئی ٹرنریز کی برقی بھی منقطع کردی ہے۔ کئی ورکرس اپنے گھروالوں کے ساتھ وہاں رہتے ہیں جو اب اندھیرے میں رہنے کے لئے مجبور ہیں۔ایک ٹرنری کے مالک محمد عرشی نے مزید بتایا کہ’’حکومت ایک پتھر سے دوپرندوں کو مارنے کاکام کررہی ہے۔

نوے فیصد سے زیادہ ٹرنری مالکین اور 75فیصد سے زائد ورکرس مسلمان ہیں۔ایک جانب وہ مخصوص طبقے کو ملازمتیں فراہم کررہے ہیں ‘ اور دوسری جانب سے گنگا کے ’’ گنہگاروں ‘‘ کو سزا دینے کا دعوی پیش کررہے ہیں۔ میں نہیں سمجھتا کے ٹرنریز کو بند کرنے سے گنگا صاف ہوجائے گی‘‘۔

یوپی پی سی بی کے مشرا نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ پچھلے کچھ مہینوں میں گنگا کا پانی صاف ہوا ہے اور اب ڈبکی لگانے کے لئے بہتر ہے‘ اب یہ ضرورت ہے بند ٹرنریز کا کیار ول ہے اس میں جانچ کی ضرورت ہے۔ مشرا نے کہاکہ’’ تمام ٹرنریز اب بند ہیں اور جو پانی گنگا میں گر رہا ہے وہ گھریلو پانی ہے‘‘