کوئی بھی چائے کی پیالی باقی نہیں رہے

,

   

چائے کی پیالی پر لکھا ہے’’ میں بھی چوکیدار ہوں‘‘ دہلی کوتھا گوڑم شتابدی ایکسپریس میں تقسیم کی جارہی ہے

جمعہ کے روز ریلویز اس کے وقت تنازعات کے بیچ پہنچ گیا جب دہلی کتھا گوڑم شتابدی ایکسپرس میں پیش کی جانے والے چائے کی پیالیوں پر ’’ میں بھی چوکیدارہوں‘‘ لکھا ہوا تھا‘ یہ وہی نعرے ہے جس کو عام انتخابات میں وزیراعظم نریندرمودی لگارہے ہیں۔

چائے کی پیالی پر موجود دوتصویروں میں چائے والا او رچوکیدار کی مماثلت تھی جس کے متعلق 2014میں میں مودی نے اپنی مہم میں شامل کیاتھا اور دوبارہ ریلویز نے سب کوشرمند ہ کیاہے۔ خانگی وینڈر کو مسافرین کے لئے چاہئے کی پیالی سربراہ کرنے پر ایک لاکھ روپئے کا ہرجانہ عائد کیاگیا۔

پیپر پیالی کی تصوئیر کو ایک مسافر نے ٹوئٹ کیا جو تیزی کے ساتھ وائیرل ہوگئی ۔ کئی ٹوئٹس میں الیکشن کمیشن کو بھی ٹیاگ کیاگیا تاکہ 10مارچ سے چل رہی اس کھیل پر توجہہ مرکوز کرے کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن کمیشن نے فوری طور سے اس پر اپنا ردعمل ظاہر نہیں کیا

۔ریلویز نے خانگی کیٹرنگ وینڈر کو اس کا ذمہ دار ٹہرانے میں ذرا بھی تاخیر نہی ں کی ‘ جس پونے کی ایک رجسٹرارڈ این جی او سنکلپ فاونڈیشن کے اشتہار کو تسلیم کرتے ہوئے یہ کام کیاتھا۔

ریلوے منسٹر نے کہاکہ ’’ آج یہ واقعہ پیش آیا ہے اور ہم نے فوری طور پر ٹی کپ ہٹادئے ہیں ۔ کنٹراکٹر کے خلاف پینال کی جانب سے کاروائی کی جائے گی ۔

سپروائزر کے خلاف بھی کاروائی ہوگی‘‘۔

انڈین ریلویز کیٹرینگ اور ٹورازم کارپوریشن لمیٹیڈ ( آئی آر سی ٹی سی ) کے ایک ترجمان نے کہاکہ شتابدی ایکسپریس کے لئے خانگی اداروں کو کیٹرنگ کا کنٹراکٹ دیاگیا ہے۔لائسینس معاہدے کے تحت اس طرح کے اشتہارات کو منظوری دی جاتی ہے۔

ترجمان نے کہاکہ ’’ اشتہار کے لئے لائنس کے تحت ائی آر سی ڈی سی سے منظوری لینے پڑتی ہے ۔ مگر اس طرح کی کو ئی اجازت نہیں لی گئی ہے‘‘۔

جرمانے کے علاوہ ائی آر سی ٹی سی نے وینڈس کو وجہہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیاہے۔ مگر اس میں صاف نہیں کیاگیا ہے کہ آیا مذکورہ وینڈرکو کاروائی کے طور پر برطرف کیاجائے گا یا نہیں