کچا کھلاڑی ہے۔بی جے پی لیڈر کیلاش وجئے ورگیا نے سرکاری ملازمین کے ساتھ مارپیٹ کے معاملے میں اپنے بیٹے کا کیابچاؤ

,

   

کیلا ش وجئے ورگیا نے کہاکہ جہاں کرکٹ بیاٹ کا واقعہ غیرمعمولی ہے‘ دونوں فریقین پر ملوث ہونے کا الزام ہے۔ انہو ں نے یہ بھی کہاکہ دونوں اکاش وجئے ورگیا اور میونسپل افیسر دھریندر سنگھ نے جس پر حملہ کیاگیاتھا دونوں کا آپسی جھگڑا تھا اور مزیدکہاکہ معاملے کو غیرضروری طول دیاگیا

نئی دہلی۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیا نے پیر کے روز اپنے بیٹے آکاش وجئے ورگیا کے سرکاری عہدیدار پر اندور میں بیاٹ سے حملے کی مدافعت کی ہے۔

کیلا ش وجئے ورگیا نے کہاکہ جہاں کرکٹ بیاٹ کا واقعہ غیرمعمولی ہے‘ دونوں فریقین پر ملوث ہونے کا الزام ہے۔

انہو ں نے یہ بھی کہاکہ دونوں اکاش وجئے ورگیا اور میونسپل افیسر دھریندر سنگھ نے جس پر حملہ کیاگیاتھا دونوں کا آپسی جھگڑا تھا اور مزیدکہاکہ معاملے کو غیرضروری طول دیاگیا۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ ایک غیر معمولی بات ہوگئی۔ میں سمجھتاہوں دونوں طرف سے کچھ غلط فہمی ہوگئی ہے۔ کچے کھلاڑی ہیں‘ آکاش جی بھی اورنگر نگم کمشنر بھی۔

وہ کوئی بڑی معاملہ نہیں تھا ا س کو بڑا بنادیاگیا“۔

کیلاش وجئے ورگیا نے یہ بھی کہاکہ مذکورہ افسران کو چاہئے کہ وہ عوامی نمائندوں سے مغرور انداز میں بات نہ کریں۔

انہوں نے کہاکہ اگر دونوں پارٹیاں آپس میں سمجھداری کے ساتھ بات کرلیتے تو اس طرح کا واقعہ ہی پیش نہیں آتا

پہلے مرحلے میں انہدامی کاروائی کے تحت ایک عمارت کومنہدم کرنے کے معاملے پر کیلاش وجئے ورگیا نے کہاکہ انہوں نے حکومت میں ایک کونسلر‘مئیر اور وزیر کی حیثیت سے کام کیاہے‘ مگر کبھی نہیں سنا کہ برسات کے موسم میں ایک عمارت کو مہند م کرنے کے احکامات دئے گئے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ ”اگر کسی صورت میں عمارت کو منہدم کرنا ہے تو وہاں کے مکینوں کو ایک ’دھرم شالہ‘ میں منتقل کرنے کے انتظامات کرنا چاہئے۔

نگر نگم کا یہ کام مایوس کن تھا۔ خاتون پولیس اہلکار اورخاتون عملہ وہاں پر ہونا چاہئے۔ یہ غیر ضروری تھا۔ ایسا دوبارہ نہیں ہونا چاہئے“

پہلی مرتبہ رکن اسمبلی بنے آکاش وجئے ورگیا جو اندور 3اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں کو میونسپل افیسر دھرمیندر سنگھ بیاس کے ساتھ بیاٹ سے مارپیٹ کرتے ہوئے ٹی وی کیمروں نے قید کیاتھا جو وہاں پر ہورہی انہدامی کاروائی کی مخالفت کررہے تھے۔

دونوں سرکاری عہدیدارکے ساتھ مارپیٹ اور انہدامی کاروائی کی جگہ پر احتجاج کرنے کے معاملات میں آکاش وجئے ورگیا کو ضمانت پر رہائی مل گئی۔

رہائی کے بعد آکاش نے اپنے اقدام کی مدافعت کی او رکہاکہ ”اگر کسی عورت کو پولیس کے سامنے گھسیٹ کرباہر لایاجاتا ہے تو میں دوبارہ ایسا کرنے کے متعلق کبھی سونچوں گا نہیں“