کیوں معظم جاہی مارکٹ کاموں کی عدم تکمیل کے باوجود وبارہ کھول دی گئی؟۔

,

   

حیدرآباد۔مذکورہ معظم جاہی مارکٹ افتتاح اس ماہ بہت جلدی میں کردیاگیاہے۔

یہ کام کوئی او رنہیں بلکہ ائی ٹی منسٹر کے ٹی راما راؤ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے 14اگست کے روز انجام دیاہے۔

تاہم ریاست کے لئے یہ باعث شرمندگی رہا کیونکہ عمارت کی چھت سے پانی ٹپکنے لگاکیونکہ کام اب بھی نامکمل ہے۔لہذا کیوں مذکورہ ہرٹیج عمارت کا عجلت میں افتتاح کیوں کیاگیاہے؟۔

جب سیاست ڈاٹ کام نے پرنسپل سکریٹری (ایم اے اینڈ یو ڈی) اروند کمار سے بارہا فون کال کیا تو ان سے اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

تاہم شہر سے تعلق رکھنے والے سماجی جہدکاروں‘ جنھوں نے اپنے حوالہ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ یہ افتتاح تقریب برائے معظم جاہی مارکٹ کی ایک سے زائد وجوہات کی بناء پر کیاگیا ہے جس میں کئی سیاسی قائدین شامل رہے ہیں۔

YouTube video

انہوں نے کہاکہ ”ایک وجہہ یہ بھی ہے کہ جی ایچ ایم سی کے انتخابات قریب ہیں۔ دوسرا‘ مذکورہ ریاستی حکومت چاہتی ہے کہ سیف آباد پیالس سے لوگوں کی توجہہ ہٹانا چاہتی ہے“۔

ایک اور کارکن جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ”حکومت کے پاس یوم آزادی کے موقع پر عوام کو دینے کے لئے کچھ نہیں ہے لہذا اس نے یہ کام کیاہے“

تاہم نیوز منٹ میں 17اپریل2018کو شائع ایک ارٹیکل کے مطابق اپریل کے مہینے میں تزین نو کے کام کے لئے ایک اندازے کے مطابق 10 کروڑ کا بجٹ مقرر کیاگیاتھا۔

مگر یہاں پر قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب تک اس تزین اور آہک پاشی کے کام کے لئے15کروڑ روپئے کے بجٹ کی اجرائی عمل میں لائی جاچکی ہے‘ باوجود اس کے یہ حقیقت ہے کہ کاموں کی تکمیل اب تک نہیں ہوئی ہے۔

سماجی جہدکاروں اور شہریوں کی جانب سے تشویش ظاہر کی جارہی ہے اور وہ سوالات کررہے ہیں

کہ کس طرح ٹی آر ایس حکومت نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کیلئے قریب450کروڑ‘بھونگیر کی یادگیری گٹہ مندر کے لئے 700کروڑ‘ ورنگل میٹرو ریل پراجکٹ کے لئے 73کروڑ اور عالمی وباء کرونا وائرس کے لئے صرف100کروڑ روپئے خرچ کررہی ہے