کے سی آر کی تصویر کو فینائل سے دھونے پر کانگریس قائدین گرفتار

,

   

وعدوں کی تکمیل میں ناکامی کا الزام، نئے ریونیو قانون کی مخالفت
حیدرآباد: کانگریس پارٹی نے عوامی وعدوں کی تکمیل میں کے سی آر کی ناکامی کے خلاف آج انوکھا احتجاج منظم کیا۔ ٹی آر ایس کے حامیوں کی جانب سے نئے ریونیو قانون کی منظوری کے بعد چیف منسٹر کی تصویر کو دودھ سے نہلایا گیا تھا لیکن کانگریس نے آج کے سی آر کی تصویر کو فینائل سے نہلایا جس پر کانگریس قائدین کو حراست میں لے لیا گیا ۔ جنرل سکریٹری پردیش کانگریس عظمی شاکر کے ہمراہ جنرل سکریٹری بی جیڈسن ، جوائنٹ سکریٹری سید یونس ، ارشد علی اور دوسروں نے ٹیلیفون بھون سیف آباد کے قریب احتجاج منظم کیا ۔ قائدین کی جانب سے چیف منسٹر کی تصویر کو فنائل سے نہلانے کے دوران پولیس پہنچ گئی اور چیف منسٹر کی تصویر کو ہٹا دیا۔ انہوں نے وہاں موجود فنائل بوتل حاصل کرتے ہوئے بہادیا۔ پولیس نے احتجاجی قائدین کو حراست میں لے کر رام گوپال پیٹ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔ شام میں ان کی رہائی عمل میں آئی ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے عظمی شاکر نے کہا کہ چیف منسٹر عوامی وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے ریاست کے عوام کے ساتھ جھوٹے وعدے کئے اور نئے ریونیو قانون کے ذریعہ عوام کی تکالیف میں اضافہ کا سامان کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم آر اوز اور دیگر عہدیداروں کو زائد اختیارات دیتے ہوئے کرپشن کی راہ ہموار کی گئی ۔ کانگریس قائدین نے حکومت کی نئی ایل آر ایس اسکیم کو عوام پر بوجھ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں نے جب اراضی خریدی تھی، اس وقت برقی اور آبرسانی کا کنکشن دیا گیا اور عوام پراپرٹی ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔ ریگولرائیزیشن کے نام پر بھاری فیس حاصل کرنے کا منصوبہ ہے۔ کانگریس قائدین نے ایس سی ، ایس ٹی طبقات کے علاوہ اقلیتوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پراجکٹس میں بڑے پیمانہ پر بے قاعدگیاں پائی جاتی ہیں۔