کے ٹی آر کی ساری توجہ جی ایچ ایم سی انتخابات پر

   

ڈیویژنس سطح پر انچارجس کا تقرر ، موجودہ کارپوریٹرس بھی اپنے اپنے حلقوں کا سروے کرارہے ہیں
حیدرآباد :۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے جی ایچ ایم سی کے مجوزہ انتخابات کے پیش نظر اپنی ساری توجہ ٹی آر ایس کے موجودہ کارپوریٹرس کی کارکردگی پر مرکوز کردی ہے ۔ چیف منسٹر اور کے ٹی آر نے پارٹی حلقوں میں جاری اجلاس میں پارٹی کے سروے کا تذکرہ کرتے ہوئے 100 سے زائد بلدی ڈیویژنس پر کامیابی کا دعویٰ کررہے ہیں ۔ جن ڈیویژنس پر پارٹی کا موقف کمزور ہے۔ ان ڈیویژنس میں عوامی ناراضگی کی وجوہات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں ۔ ساتھ ہی انتخابی اعلامیہ کی اجرائی سے قبل موقف بہتر نہ بنانے والوں کو دوبارہ ٹکٹ نہ دینے کا انتباہ دیا جارہا ہے ۔ جس کے بعد ٹی آر ایس کے حلقوں میں نئی بحث شروع ہوگئی ہے ۔ موجودہ کارپوریٹرس میں یہ ڈر و خوف دیکھا جارہا ہے کہ دوبارہ انہیں ٹکٹ ملے گا بھی کہ نہیں ۔ یہ بھی سنا جارہا ہے کہ ٹی آر ایس کے موجودہ کارپوریٹرس اپنے حلقوں کا بھی سروے کرارہے ہیں تاکہ عوامی نبض کو ٹٹولہ جا سکے ۔ ٹی آر ایس کے بعد کانگریس اور بی جے پی کی جانب سے بھی سروے کرائے گئے ہیں ۔ واضح رہے کہ 2016 کے جی ایچ ایم سی انتخابات میں ٹی آر ایس نے 99 بلدی ڈیویژنس پر کامیابی حاصل کی تھی اور اس مرتبہ 100 سے زائد بلدی ڈیویژنس پر کامیابی حاصل کرنے کا منصوبہ بندی تیار کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہے ۔ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر سنچری مکمل کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں ۔ ڈیویژنس سطح پر انچارجس کا انتخاب کرتے ہوئے زمینی رپورٹس منگوا رہے ہیں ۔ جس سے ( سیٹنگ ) موجودہ کارپوریٹرس میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے ۔ جن ڈیویژنس پر ٹی آر ایس کی نمائندگی ہے وہاں دوبارہ کامیابی حاصل کرنے کے لیے ٹی آر ایس قیادت نت نئے طریقے اپنا رہی ہے ۔ جن کارپوریٹرس کی کارکردگی اطمینان بخش نہیں ہے ، جنہیں عوامی ناراضگی کا سامنا ہے پارٹی قیادت انہیں تبدیل کرنے پر بھی سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔۔