گجرات فسادات۔ ایس ائی ٹی کی رپورٹ کو بند کرنے پر سپریم کورٹ کا غور

,

   

ایس ائی ٹی نے 64لوگوں کو کلین چٹ دیا‘ جس میں نریندر مودی بھی شامل ہیں جو2002کے فسادات کے دوران ریاست گجرات کی چیف منسٹر تھے۔


نئی دہلی۔سپریم کورٹ نے منگل کے روز کہاکہ وہ رپورٹ جس میں ایس ائی ٹی نے 64لوگوں کو کلین چٹ دیا‘ جس میں نریندر مودی بھی شامل ہیں جو2002کے فسادات کے دوران ریاست گجرات کی چیف منسٹر تھے اور اس رپورٹ کو مجسٹریل عدالت نے حق بجانب قراردیا ہے کو بند کرنے پر غور کرے گا۔

ایس ائی ٹی کی کلین چٹ کو چیالنج کرتے ہوئے اپنے وکیل کپل سبل کی جانب سے داخل کردہ کامتوفی لیڈر احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کی درخواس پر جسٹس اے ایم کھانویکر کی نگرانی والی بنچ سنوائی کررہی تھی نے کہاکہ ہمیں بڑی شخصیات سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

یہ کوئی سیاسی نہیں ہے۔ ہم نظم ونسق اور ایک فرد کے حقوق کے لئے ہیں۔

سینئر وکیل نے کہاکہ وہ اس وقت جعفری کی شکایت میں جن لوگوں کے نام شامل ہیں وہ انہیں سزا دلانا نہیں چاہتے ہیں اور ان کا کیس ایک بڑی سازش تھا‘ جہاں پر بیور کریٹس خاموش‘ پولیس کی ملی بھگت‘ نفرت پر مشتمل تقاریر اورمسلسل تشدد تھا۔

سبل نے جیسے ہی اپنی بات رکھی‘ مذکورہ بنچ جس میں جسٹس دنیش مہیشواری اور سی ٹی روی کمار بھی شامل تھے نے کہاکہ ہم ایس ائی ٹی کی جانب سے معاملے کوبند کرنے کی رپورٹ پر مشتمل حق بجانب قراردئے جانے کو دیکھناچاہتے ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کہ مجسٹریٹ کی جانب سے دئے گئے آرڈر اور اس میں رپورٹ کو تسلیم کرنے کی جو وجوہات دئے گئے ہیں اس کو دیکھنا چاہتے ہیں۔

گجرات فرقہ وارنہ فسادات 2002کی ہولناک واقعات پر نہ صرف ہندوستان بلکہ دنیا بھر کی سکیولر طاقتوں نے مذمت پیش کی تھی