گروگرام میدان میں ”مشکلات“ کے بیچ نماز جمعہ کی ادائیگی

,

   

گروگرام۔بعض ہندو گروپس کی جانب مشکلات کھڑا کرنے کی کوشش کے باوجود ایک میدان میں 50سے زائد مسلمانوں نے نماز جمعہ ادا کی ہے۔جمعہ کی نمازوں کے خلاف احتجاج کے طور پر ہندو گروپس کے ممبرس نے اسی میدان پر ”ہوان“ او ر”آرتی“ کی ہے۔

ہندو تنظیموں کے کئی افراد سیکٹر37کے کئی ممبرس 11بجے صبح اکٹھا ہوئے اور ”ہوان“ و ”آرتی“ کیاہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ”جئے شری رام“ کے نعرے بھی لگائے اور ”ہنومان چالیسا“ پڑھا اور بھجن بھی گائے۔

کسی بھی ناخوشگوار کو روکنے کے لئے پولیس کی ایک بھاری جمعیت تعینات کردی گئی تھی۔ حالات کا جائزہ لینے کے لئے موقع پر سادہ لباس میں بھی پولیس متعین تھی

YouTube video
نماز ادا کرنے والے مسلم اکتا منچ کے چیرمن حاجی شاہد خان نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ”سکیٹر37میں ایک مقام نماز کے لئے مقرر کیاگیاتھا اور18-20سالوں سے وہاں پر نمازادا کی جارہی ہے‘ مسلمانوں نماز جمعہ ادا کرتے ہیں اور یہاں کوئی رکاوٹ نہیں ہے‘ مگر پچھلے ماہ سے بعض ہندو تنظیمیں مسلسل جمعہ کی نماز میں مسلسل رکاوٹ پید ا کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس کو برداشت نہیں کیاجائے گا۔ ان کے خلاف بہت جلد ہم انتظامیہ سے رجوع ہوں گے“۔

ایک محمد اسلم نے کہاکہ”ہمارے پاس 20مقامات پر جمعہ کی نماز کے لئے گر وگرام میں تحریری اجازت ہے‘ جس میں سے ایک سکیٹر37ہے۔ چند ایک شر پسند عناصر آج کے واقعہ کے پس پردہ ہیں۔

مذکورہ انتظامیہ کو ایسے لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ایسے لوگ ہر جگہ نماز میں رکاوٹ کھڑی کریں گے تو ہم جمعہ کی نماز کہاں پر ادا کریں گے؟“۔

درایں اثناء مذکورہ ہندوتنظیموں نے شکایت کی ہے کہ کو مذہبی سرگرمیوں کے نام پرکسی بھی جگہ زمین پر قبضہ کی اجازت نہیں دیں گے۔

ایک ہندو تنظیم کے رکن نے کہاکہ’’ہم نے ضلع انتظامیہ کو اس بات کی جانکاری دی کہ سکیٹر37کے میدان پر ہم ہوان او رآرتی کریں گے۔ وہ جگہ نماز کے لئے مقرر نہیں ہے۔

یہ ایک غیر قانونی سرگرمی ہے جو مسلمانوں کی جانب سے کی جارہی ہے۔ مقامی لوگ یہاں پر کرکٹ کھیلتے ہیں مگر مسلمان ان کے کھیل میں رکاوٹیں پیدا کررہے ہیں“۔

مذکورہ ہندو تنظیم نے یہ بھی دعوی کیاکہ ممبئی2008میں پیش ائے دہشت گرد حملے 26/11کے دوران شہید ہونے والے سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ہوان کیاگیاتھا۔

درایں اثناء سکھ سنگت کے ایک وفد نے کہاکہ گرودواروں میں صرف گربانی ہوسکتی ہے دیگر کوئی مذہبی سرگرمی کی اجازت نہیں ہے۔ مذکورہ وفد نے کہاکہ جمعہ کی نماز کے لئے گردوارہ کی جگہ کی منظور نہیں دی گئی ہے