گوا کے ارک بشپ نے مرکز سے کیا استفسار”تفریق انگیز او رامتیازی سلوک پر مبنی سی اے اے‘ این آرسی کو ہٹائیں‘۔

,

   

ارک بشپ فلیپی نیری فیراؤ نے شہریت ترمیمی قانون‘ این آرسی او راین پی آر کی مخالفت کی کیونکہ اس سے”پسماندگی کاشکار طبقات متاثر“ ہوسکتے ہیں
پناجی۔گوا کے ارک بشپ جو ریاست کے بااثر شخصیات میں سے ایک ہیں نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ قومی سطح پر این آرسی کا نفاذ نہ کرے اور ساتھ ہی ساتھ ”تفریق انگیز او رامتیازی سلوک پر مبنی“ شہریت ترمیمی قانون کو برخواست کرے۔

میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں ارک بشپ فلیپی نیری فیراؤ نے شہریت ترمیمی قانون‘ این آرسی او راین پی آر کی مخالفت کی کیونکہ اس سے”پسماندگی کاشکار طبقات متاثر“ ہوسکتے ہیں

۔بیان میں کہاگیا ہے کہ ”یہ حقیقت ہے کہ سی اے اے میں مذہب کا استعمال ملک کے سکیولر ڈھانچہ کے خلاف ہے۔ ہماری سرزمین کی ثقافت اور رو کے خلاف یہ کام کرے گا‘کیونکہ ہم نے ہر کسی کا خیر مقدم یہ سمجھ کر کرتے ہیں کہ سارے دنیا ایک بڑا خاندان ہے“۔

ارک بشپ نے کہاکہ”اس طرح کے اقدامات کا اثر راست طور پر پسماندگی کا شکا ر طبقات پر پڑے گا‘ بالخصوص دلت‘قبائیلی اور نقل مقام کرنے والے مزدور‘ خانہ بندوش کمیونٹی اور بے شمار وہ لو گ جن کے پاس دستاویزات نہیں ہیں اس سے متاثرہوں گے‘

جو پچھلے ستر سالوں سے اس عظیم ملک میں قابل شہری اور ووٹرس کے طور پر تسلیم کئے گے ہیں‘ جن پر اچانک شہریت سے محروم ہونے اور تحویلی مرکز میں بند کردئے جانے کا خوف منڈلارہا ہے“۔

انہوں نے متنبہ کیاہے کہ حکومت کے اس اقدام سے‘ ائین کے ذریعہ تمام شہریوں کو دئے جانے والے‘ اقدار‘ اصول او رحقوق پر کار ضرب ہوگی۔

گوا کے ارک بشپ مسلسل سماجی او رعوامی مسائل پر اپنی رائے دیتے رہتے ہیں اور ”دستور کو درپیش خطرات“ کے حوالے سے عوامی سطح پر اپنی تشویش بھی ظاہر کرتے ہیں۔