گہلوٹ نے بی جے پی کی راجے کے ساتھ ملی بھگت کے الزامات کومسترد کردیا

,

   

چیف منسر نے مذکورہ ریمارکس سچن پائلٹ کی جاری ’جن سنگھرش پدیاترا‘ کے پیش نظر کیاجس کی شروعات اجمیر سے جئے پور تک ہے‘ جس کااعلان انہوں نے منگل کے روز بھرتی امتحان پیپر افشاء اور بدعنوانی کے معاملے پر کیاتھا۔


جئے پور۔ راجستھان چیف منسر اشوک گہلوٹ نے کہاکہ انہوں نے پچھلے 15 سالوں میں بڑی مشکل سے 15مرتبہ بی جے پی لیڈر اور سابق چیف منسٹر وسوندرا راجئے سندھیا سے بات کی ہے اور اس کے ذریعہ انہوں نے راجے کے ساتھ ملے بھگت کے لگے الزامات کو مسترد کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ یہ وہ چیز ہے جو میں نے سنا ہے کہ لوگوں نے دھول پور میں دئے گئے ان کے بیان کی غلط تشریح کی کہ بی جے پی لیڈروں وسندھرا راجے سندھیااور کیلاش میگھوال نے اس وقت ان کے نائب سچن پائلٹ اورکانگریس کے کچھ اراکین اسمبلی کے ذریعہ 2020کی بغاوت سے بچنے میں ا ن کی مدد کی تھی۔

گہلوٹ نے کہاکہ ان کی حکومت بدعنوانی کے خلاف”زیر ٹالرنس“ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔چیف منسر نے مذکورہ ریمارکس سچن پائلٹ کی جاری ’جن سنگھرش پدیاترا‘ کے پیش نظر کیاجس کی شروعات اجمیر سے جئے پور تک ہے‘ جس کااعلان انہوں نے منگل کے روز بھرتی امتحان پیپر افشاء اور بدعنوانی کے معاملے پر کیاتھا۔

پائلٹ نے جمعرات کے روز سے مذکورہ 125کیلو میٹر کی یاترا کی شروعات اجمیر سے کی تھی جو پیر کے روز جئے پور میں اختتام پذیرہوگی۔

پائلٹ کی پانچ روزہ یاترا نکالنے کااقداماتوار کو دھول پور میں گہلوٹ کے ان الزامات کے بعد سامنے آیاہے جس میں کہاگیاتھا کہ باغی کانگریس ایم ایل اے نے ان کی حکومت گرانے کے لئے بی جے پی سے پیسے لئے تھے۔

گہلوٹ کے بیان جس میں راجئے کی حکومت گرنے سے بچانے میں مدد کی بات کہی تھی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پائلٹ نے منگل کے روز جئے پور میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاتھا کہ ”گہلوٹ کے بیان سے ایسالگ رہا ہے کہ ان کی لیڈر سونیاگاندھی نہیں بلکہ وسندرا راجے ہیں“۔