گیانی مسجد معاملے پر سنوائی کی آج سے دوبارہ شروعات

,

   

ہندو فریق کا دعوی ہے کہ مسجد کے احاطے میں سے شیولنگ برآمد ہوا ہے او رمسلم فریق کا دعوی ہے کہ مسجد کے وضو خانہ علاقے میں وہ ایک فوارہ ہے۔
واراناسی۔ وارناسی کی عدالت میں گیان واپی معاملے پر سنوائی کی دوبارہ شروعات آج سے ہوئی ہے۔ ہند و فریق کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل وشنو شنکر جین نے کہاکہ ”مسلم فریق اپنی جرم کو جاری رکھیں گے۔

ان کے مطابق یہ معاملہ قابل برقرار نہیں ہے‘ مگر ہم نے کہاکہ یہ برقرار رکھنے کے قابل ہے‘ ہماری پوجا کرنے کی مانگ قانونی اہلیت کی حامل ہے“۔

عورتوں کی جانب سے دائر درخواست کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل کے مطابق 30مئی کے روز انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی جانب سے دائر کردہ ایک کیس کی برقراری کو چیالنج پر مشتمل درخواست کے حوالے سے 4جولائی تک سنوائی کو موخر کردیاتھا۔

انجمن انتظامیہ مسجد کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل نے اپنی دلیل کی تائید کے لئے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیاتھاکہ ہندوخواتین کی جانب سے دائر کردہ مقدمہ کی برقراری کو عبادت گاہوں کے قانون کے ذریعہ روک دیاگیاہے۔

گیانی واپس مسجد پر دعوؤں کے حوالے سے دائر سیول مقدمہ کو مسترد کرنے کی مانگ پر مشتمل مسلم فریق کے دلائل مکمل نہیں ہوئے او راس پر آج سنوائی جاری رہی۔

اس سے قبل ضلع جج کی عدالت نے گیانی واپی مسجد شرینگر گوری عمارت معاملے کی برقراری پر سنوائی مقرر کی‘ کہاکہ سپریم کورٹ کی ہدایتوں کے مطابق سنوائی کی گئی ہے۔