ہندوستان کی جمہوریت کے لئے تباہی ہوگا ’ون نیشن ون الیکشن‘۔ اویسی

,

   

جمہوریتوں میں قانون سازوں کی پہلی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے‘ جو اس بات کا جواز پیش کررہا ہے کہ پالیسی بنانے کی ضرورت کیو ں ہے‘ اویسی نے دعوی کیا کہ حکومت کی طرف سے کوئی دلیل پیش نہیں کی گئی ہے۔


حیدرآباد۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین(اے ائی ایم ائی ایم)صدر اسدالدین اویسی نے دعوی کیاہے کہ ’ون نیشن‘ ون الیکشن‘ ہندوستان کی جمہوریت اور وفاقیت کے لئے تباہی ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ ”یہ ایک ایسا حل ہے جس سے مسائل کی تلاش ہوتی ہے“۔

ایک مکتوب جو ’ون نیشن‘ ون الیکشن‘ کی ایک اعلی سطحی کمیٹی کے سکریٹری نتن چندرا کو لکھا گیاہے میں اویسی نے اس تجویز پر اعتراض جتایا ہے۔ انہوں نے اس مکتوب کی ایک کاپی سوشیل میڈیا پر بھی شیئر کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ ائینی قانون کی بنیاد پر متعدد مرتبہ انہوں نے ”مستقل اعتراضات“ پیش کئے ہیں۔ تاہم اعتراضات ابتدائی اورٹھوس دونوں کو پس پشت ڈال دیاگیا۔جمہوریتوں میں قانون سازوں کی پہلی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے‘ جو اس بات کا جواز پیش کررہا ہے کہ پالیسی بنانے کی ضرورت کیو ں ہے‘ اویسی نے دعوی کیا کہ حکومت کی طرف سے کوئی دلیل پیش نہیں کی گئی ہے۔

اویسی نے مکتوب میں لکھا کہ ”پارلیمانی اسٹانڈنگ کمیٹی‘ نیتی آیوگ اور لاء کمیشن نے یہ ظاہر نہیں کیاکہ اس طرح کا اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے۔

اس کے بجائے بحث اس بات پر زور کے ساتھ کی جاتی رہے کہ اس کو نفاذ کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اعلی سطحی کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس’خراب‘ تھے۔

تاہم اس بات پر غور نہیں کیاگیا ہے کہ آیا نظام کی تبدیلی ائینی طور پرجائزہے یا نہیں ہے۔

اویسی نے پوچھا کہ ”اگر ائینی تقاضے مالی یا انتظامی تحفظات کے تابع تھے‘ تو اس مضحکہ خیزنتائج نکلیں گے۔کیا اخراجات کی وجہہ سے مستقل سیول سرویس اور پولیس کو ختم کردینا چاہئے؟کیاالتواء کی وجہہ سے ججوں کو بھرتی کرنا بند کردینا چاہئے؟۔