ہندوستان کے سب سے بڑے سلم میں کرونا وائر س کے خلاف جنگ۔ ویڈیو

,

   

ممبئی۔ کرونا وائرس خلاف جدوجہد میں جیت کے لئے ہندوستان کی جانب سے وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے کئی طرح کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ اس ملک میں تمام گھریلو اور بین الاقوامی پروازوں کو منسوخ کردیاگیا ہے‘ تمام طرح کے ٹرانسپورٹ نظام پر بھی روک لگادی گئی ہے‘ اور قومی سطح کا لاک ڈاؤن وغیرہ کا نفاذ عمل میں لایاگیاہے۔

تاہم وائرس کے پھیلنے کا اب بھی خطرہ بالخصوص ملک کے سب سے بڑے سلم دھاروی میں ہے۔ اب تک اس علاقے کے چند ہی لوگوں کی جانچ کی گئی ہے۔ یہاں پر کام کرنے والے لوگوں کی جانب سے تیار کی گئی اصطلاح ’مشن دھاروی‘کو اس بات کا ڈر ہورہا ہے کہ وائرس کو پڑوس کے گنجان آبادی والے علاقوں میں پھیلنے سے روکا نہیں جاسکے گا۔

ایک اندازے کے مطابق دھاروی ایک ملین لوگوں کا گھر ہے جوفیکٹری ورکرس‘ گھریلو ملازمہ اور دیگر شعبوں میں ملک کے معاشی درالحکومت ممبئی میں کام کرتے ہیں۔

ان میں سے ہر اٹھواں شخص ہاٹ اسپاٹس علاقے میں رہ رہا ہے جہاں پر سخت حفاظتی اقدامات نافذ کئے گئے ہیں۔ اس کی تنگ گلیوں‘ پرہجوم مکانات اور خستہ حال صفائی کی وجہہ سے وائرس موثر انداز میں پھیل رہا ہے۔

شہر کے عہدیدار کرن دیگواکر کا استفسار ہے کہ ”دھاروی اپنے آپ میں ایک بڑا چیالنج ہے۔ دس سے پندرہ لوگ ایک کمرے میں رہتے ہیں۔ سماجی دوری کا نفاذ کس طرح ممکن ہوگا؟“۔

وہ 2500لوگوں پر مشتمل اس کوشش میں ملوث افراد کی نگرانی کی کوشش کررہے ہیں جس میں میڈیکل ورکرس‘ کلینئرس اور والینٹرس شامل ہیں جو 200کے قریب معاملات جس میں 12اموات شامل ہیں سے لڑنے کی کوشش کررہے ہیں‘ جہاں پر کنٹرول سے باہراور بھاری بھرکم اسپتالوں میں سے ہے۔

اپریل کے ابتداء میں جہاں پر پہلے معاملے کی خبر درج کی گئی تھی اس سلم میں وائرس کے پانچ ہاٹ اسپتاٹس میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کیاگیا ہے۔

دیگواکر نے اے ایف پی کو بتایا کہ ”کسی بھی نہ تو اندر جانے کی اجازت ہے اور نہ ہی باہر آنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ہر چیز کرانہ کی دوکانیں بھی بند کردی گئی ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”لوگ قواعد پر عمل آواری کریں اس لئے پولیس ڈروانس کا استعمال کررہی ہے“۔

ایک سرکاری اسکول‘ اسپورٹس کامپلکس‘ اور اسپتال کو مریضوں کے گھر اور قرنطین مرکز کے طور پر استعمال کیاجارہا ہے۔خودساختہ فیور کیمپس میں پچھلے ہفتہ40,000لوگوں کی تھرمل اسکریننگ انجام دی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ دھاروی کے225عوامی بیت الخلاء جس اس کے رہائشیوں کی لائف لائن مانے جاتے ہیں روزاس کی صفائی کی جارہی ہے
۔۔ایک خوف میں۔۔۔
شہری انتظامیہ کے سینئر ہلت افیسر دکشا شاہ نے کہاکہ ممبئی ہائیڈروکلوروکوئن کی بھاری مقدار پر بھی غورکررہا ہے جو امریکہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درس پر استعمال کی جانے والی مخالف ملیریا دوا ہے جو بطور احتیاطی اقدامات کے طور پراستعمال کی جاسکتی ہے او ریہ دوا قرنطین میں رہنے والے دھاروی کے لوگوں کے لئے استعما ل کی جارہی ہے۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ”فی الحال کمیونٹی خوف میں ہے‘ لہذا ہمیں تھوڑامحتاط رہنا ہے“ اور مزید کہاکہ انہیں نئی دہلی سے منظوری کا انتظار ہے۔

مذکورہ علاقے میں عہدیدار غیر منافع بخش رضاکارانہ تنظیموں کے ساتھ ملکر کھانا اور ادوایات کی تقسیم عمل میں لارہی ہیں‘ جہاں پر کئی ہفتوں طویل قومی لاک ڈاؤن کی وجہہ سے ہزاروں کی تعداد میں مہاجر ورکرس بے روزگارہوگئے ہیں۔

جس سختی کے ساتھ دھاروی کے ہاٹ اسپاٹس پر امتناعات عائد کئے گئے ہیں اس طرح کی سختیاں ملک کے دیگر حصوں میں نہیں ہے جو غریبوں پرایک کارضرب ثابت ہورہا ہے۔

اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے مذکورہ روٹی بینک فاونڈیشن کی اپرشنس منیجرجیاندرتھ تھومبے نے کہاکہ مذکورہ تنظیم کی جانب سے 4500کھانے ہر روز دھاروی میں پھنسے ہوئے لوگوں کے لئے تیار کئے جارہے ہیں اورممبئی بھر میں 32000کھانے مقامی ہوٹلوں کی مدد سے تیار کئے جارہے ہیں۔

سماجی کارکن عمران ادریس خا نے یوٹیوب پر کچھ ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے دھاروی میں جاری راحت کے کاموں کی وضاحت کی ہے اور واٹس ایپ کے ذریعہ مقامی لوگوں کو جانکاری دی جارہی ہے کہ کہاں سے کھانا حاصل کرنا ہے۔

انہو ں نے اے ایف پی سے کہاکہ ”کئی لوگ اب بھی گھروں میں یا پھرفیکٹریوں میں پھنسے ہوئے ہیں جنھیں کوئی جانکاری نہیں ہے کہ کھانے کے پیاکٹس تقسیم کئے جارہے ہیں اور اس کی وجہہ سے وہ بھوکے ہیں۔ایسا نہیں ہونا چاہئے“

’میں بے یارو مددگار محسوس کررہاہوں‘
ریاست مہارشٹرا کی درالحکومت جہا ں پر ملک کے سب سے زیادہ سی او وی ائی ڈی 19کے معاملات درج کئے گئے ہیں‘ ممبئی میں 18ملین کی اس کی مضبوط آبادی میں 3000لوگ متاثر ہیں۔ مرکزی حکومت نے قومی سطح پر 1.3بلین کی آبادی میں 20,000سے زائد لوگوں کو متاثر قراردیا ہے۔

مہارشٹرا کے چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے اتوار کے روز ٹوئٹ کرکے کہاکہ70-75فیصد کروناوائرس کے ریاست میں معاملات”وائرس کے معمولی اثرات پر مشتمل ہے“۔

دھاوری میں عہدیدار بغیر کسی اثرات کے مقامی لوگوں کے بشمول جانچ کی تیاری کررہے ہیں مگر ممبئی شہری انتظامیہ کے ترجمان وجئے کھابالی پٹیل نے.اے ایف پی کو بتایا کہ اس اقدام کو نئی دہلی کی جانب سے مسترد کردیا گیاہے۔

مرکزی حکومت کی گائیڈلائنس کے مطابق محض ان لوگوں کی جانچ کی جائے گی جس کی حالت شدید حساس ہے یا پھرایسے لوگ جو راست طور پر متاثرہ افراد کے رابطے میں ائے ہیں۔

ڈر اس بات کا ہے کہ مذکورہ سلم میں محض657لوگوں کی جانچ ہوئی ہے جبکہ اسپتال گنجائش سے زیادہ آبادیوں کے ساتھ ہیں۔ اگر شدید طور پر حساس معاملات میں غیر متوقع اضافہ ہوتا ہے تو اس سے مقابلے میں کافی جدوجہد کرنے پڑے گی

YouTube video