ہندو اورمسلمان جہانگیر پوری میں ایک دوسرے سے بغلگیر ہوئے‘ اتوار کے روزترنگا یاترا نکالیں گے

,

   

نئی دہلی۔فسادزدہ جہانگیر پوری کے سی بلاک میں مقامی امن کمیٹی کے نمائندوں نے جمعہ کے روز علاقے میں امن وہم آہنگی کی اپیل کی اور دونوں کمیٹیوں کے لوگ ایک دوسرے سے بغلگیر ہوئے اس کا بات کا فیصلہ کیاہے کہ دوبارہ اس قسم کے واقعات رونما نہیں ہونے دیں گے۔

کوشال چوک میں ایک پریس کانفرنس کے دوران موجود مقامی لوگوں نے کہاکہ اتوار کے روز بھائی چارہ کی نمائندگی علاقے میں پیش کرنے کے لئے ”ترنگا“ یاترا نکالیں گے۔مسلم کمیونٹی سے ایک نمائندے تبریز خان نے کہاکہ ”ہم آہنگی میں ہم جینا چاہتے ہیں۔

ہم یقینی بنائیں گے کہ دوبارہ اس قسم کے واقعات پیش نہ ائیں۔ ہم پولیس سے درخواست کررہے ہیں کہ وہ رکاوٹیں اوردستوں کو علاقے سے کم کریں“۔ہندو کمیونٹی سے ایک مقامی اور ریسڈنٹ ویلفیر اسوسیشن صدر اندرمانی تیوار ی نے کہاکہ ”یہ (تشدد) کاواقعہ حقیقت میں تشویش ناک ہے۔

افواہوں پرمہربانی کرکے توجہہ نہ دیں۔ یہاں پر فرقہ وارانہ فسادات پہلی مرتبہ رونما ہوئے ہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یہ دوبارہ نہ ہوں“۔ تشد د پر قابو پانے او رحالات کو کنٹرول کرنے میں پولیس کے رول کی انہوں نے ستائش کی۔

ڈی سی پی (نارتھ ویسٹ) اوشا رانگانی نے لوگوں پر امن کو برقرار رکھنے کا زوردیا۔ڈی سی پی نے کہاکہ ’میں خوش ہوں۔

دونوں کمیونٹیوں کے درمیان میں موجود امن اب بھی برقرار ہے۔ میں ایچ اور جی بلاک میں دوکانات کو کھولنے سے کبھی نہیں روکا۔

میں نہیں جانتے یہ دوکانیں بند کیوں ہیں۔ ان بلاکس میں دوکانوں او رکاروبار کھولنے میں ہم مدد کریں گے“۔