ہندو پاپ۔ یاتی نرسنگ آنند اور ایسے دیگر لوگوں کا ترانہ۔ویڈیو

,

   

اس طرح میوزیک ویڈیوز میں تلوار اور بندوقیں لہراتے ہوئے لوگ دیکھائی دیتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ وہ تشدد بھڑکانے کے لئے تیار ہیں۔یہ بھی واضح ہے کہ ذات پات کاغلبہ کا بھی ٹھاکروں اور راجپوتوں کے حوالے سے اس میں کیاجارہا ہے۔


ہری دوار دھرم سنسد2021ڈسمبر میں منعقد ہونے سے قبل بھی ہندوتوا لیڈر یاتی نرسنگ آنند سے قبل بھی ہندوتوا لیڈر یاتی نرسنگ آنند نے مسلمانوں پر حملوں کے لئے ہندوؤں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

ایک میوزیک ویڈیو جس میں ہنگامہ آرائی کرنے والے اداکار کو دیکھایاگیا ہے وہ ہندوؤں کو ہتھیار اٹھانے اور ملک کے مسلمانوں کے خلاف جنگ کرنے کی ترغیب دیتا سنائی دے رہا ہے۔ اس گانے کو ممتاز راجپوت ہندو پاپ سنگر اوپیندر رانا نے تیار کیا ہے کو یاتی کو اپنا گرو مانتا ہے۔

مذکورہ گانا’نرسنگ آنند جاگاوے‘ کو فی الحال یوٹیوب پر 1.5لاکھ لوگوں نے دیکھا ہے۔ گانے کی دھن دلکش ہونے کے ساتھ ساتھ تشدد اورنفرت کی حوصلہ افزائی کرنے والے بھی ہے۔

گانے کی شروعات کچھ اس طرح ہوتی ہے کہ ”دیش دھرم کے لئے یاتی نرسنگ آنند جاگاوے“ اورگانے کے اگلی لائن میں کہاجاتاہے کہ ”دھرم کی خاطر آگے بڑھ کے‘ اب ہتھیار اٹھاؤ“۔

YouTube video

یوپی کے غازی آباد کے داسانا دیوی مندر میں یہ ویڈیو تیار کیاگیا ہے جہاں پر یاتی نرسنگ آنند صدر پجاری کے خدمات انجام دیتے ہیں۔عقب میں یاتی بیٹھا دیکھائی دے رہا ہے‘ اور تالیاں بجارہا ہے اور لطف اندوز ہورہا ہے کیونکہ گلوکار اوپیندر انہیں ہندودھرم کے محافظ کے طور پر ان کی ستائش کررہے ہیں۔

رانا کے دیگر گانوں میں راجپوت ذات کی جنگجو تاریخ کے متعلق ہیں جس میں ٹھاکروں جیسے چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ کودیکھا یاگیاہے اور اپنی ثقافت کو بھول جانے والوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی بات بھی کہی گئی ہے۔

رانا کی موسیقی ذات پات کے نظام کی اجارہ داری اور روز بروز ہندوستانی مسلمانوں کے ساتھ بڑھتی بدسلوکی او رتوہین کی منھ بولتی تصویر ہے۔ رانا اپنے ویڈیو میں نہایت سادہ اور عام لباس پہنا ہوا شخص کے طور پر پیش ہوتے ہیں جو اترپردیش کے ٹھاکر او رراجپوت بیلٹ میں وہ کافی مشہور ہے۔

انہیں ”ڈی جی راجپوت گانے“ کی قسم کا علمبردار سمجھا جاتا ہے جوکہ مشہور ہندو پاپ کی ذیلی صنف ہے۔

اس طرح میوزیک ویڈیوز میں تلوار اور بندوقیں لہراتے ہوئے لوگ دیکھائی دیتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ وہ تشدد بھڑکانے کے لئے تیار ہیں۔یہ بھی واضح ہے کہ ذات پات کاغلبہ کا بھی ٹھاکروں اور راجپوتوں کے حوالے سے اس میں کیاجارہا ہے۔


اوپیندر رانا کے متعلق ہم کیاجانتے ہیں؟۔


دی پرنٹ کی ایک رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ”سالوں کی محنت“ کے بعد آج رانا کو مقبولیت ملی ہے۔ جب وہ چار سال کا تھا اس وقت وہ مشہور علاقائی گلوکار رجنی سے متاثرہوا تھا۔

وہ اکثر ان کے گاؤں میں ہی مظاہرہ کرتا او ران سے موسیقی کے سبق حاصل کرتا تھا۔ اوپیندرا نے 21سال کی عمر میں شادی کی اورکالج کی تعلیم چھوڑ کر موسیقی کے کیریر میں اپنی قسمت آزمانے نکل گئے۔

ان کے اگلے گانے ”ٹھاکر قوم بڑی مردانی“ گانے نے اوپیندر کی قسمت بدل دی اور اس گانے کو یوٹیوب پر 50لاکھ سے زائد لوگوں نے دیکھا۔ جس کے بعد وہ اسی فارمولہ پر کام کرنا شروع کردیا۔

ایک کے بعد دیگر گانے جس میں ”ہم ٹھاکر سوپر اسٹار“ نے سابق کے تمام ریکارڈس توڑ دئے اور اس کو 220لاکھ لوگوں نے دیکھا ہے۔ اوپیندرا کے متنازعہ گانوں میں ”چھو ا مندر تو تجھ کو تیری اوقات دیکھا دیں گے“بھی شامل ہے۔

ایک اورگانا جس میں اس نے ”تیل لگاؤ ڈابر کا‘ نام مٹادو بابر کا“ جس میں پھر ایک مرتبہ مسلمانوں کے خلاف نفرت او رتشدد کو اوپیندر نے اکسایاتھا۔ ائی ہی سی کی دفعہ جیسے 153اے‘295اے اور 505(2) کے تحت ایسے گلوکاروں پر کوئی مقدمہ یا ایف ائی آر اب تک درج نہیں ہوا ہے۔

ایک مشہور ہندو پاپ چینل مایور میوزیک پر حال ہی میں ایک گانا پیش کیاگیا ہے کہ”حجاب حجاب کیوں کرتی ہو جب رہتی ہوہندوستان میں“۔ایسے دیگر چیانلوں پر بے شمار گانے رونما ہوئے جس میں یوگی ادتیہ ناتھ کی اترپردیش میں جیت کے جشن کے طورپر پیش کئے گئے ہیں