ہند چین سرحدی تصادم سیاسی مدبھیڑ‘ پارلیمنٹ میں خلل کا سبب بن رہا ہے

,

   

کل ہندمجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے جمعرات کے روز حکومت کوتنقید کا نشانہ بنایا اور دعوی کیاکہ مرکز عوام اور پارلیمنٹ کوچین کیس اتھ سرحدی حالات کے متعلق اندھیرے میں رکھ رہا ہے۔


دہلی۔ اروناچل پردیش کے توانگ میں یانگتاسی علاقہ کے سرحدی خطہ میں ہندوستانی فوج اورچین آرمی کے درمیان میں تصادم پر سیاسی جماعتوں کے درمیان میں تبصرہ ایک بڑا سیاسی تصادم ہوسکتا ہے۔

ذرائع نے پیر کے روز کہاتھا کہ9ڈسمبر کے روز اروناچل پردیش کے توانگ میں ہندوستانی او رچینی دستوں کے درمیان میں مدبھیڑ ہوئی اوردونوں جانب سے ”کچھ ایک جوان زخمی“ ہوئے اور قابل غور بات یہ ہے کہ دونوں فریقین موقع سے فوری پیچھے ہٹ گئے۔

رپورٹس کے مطابق چینی 300جوانوں کے قریب بھاری تیاری کے ساتھ ائے تھے مگر انہیں ہندوستان کی بھی شاندار تیاری کا اندازہ نہیں تھا۔

چین کی پیپلز لبریشن آرمی(پی ایل اے) اوناچل پردیش کے توانگ میں ایل اے سی پر حملہ کیاتھا اور وقت رہتے ہندوستانی فوج نے بھی موثر جواب دیا او رمسلئے کو حل کیاہے۔

جیسے ہی پڑوسی ممالک کے درمیان تصادم کی خبریں سامنے ائیں اپوزیشن نے وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت پر سوال اٹھانا شروع کردیااور پارلیمنٹ کے سرمایہ اجلاس میں بھی خلل پیدا کیاہے۔

پارلیمنٹ کا یہ سرمائی اجلاس جو 17ورکنگ ایام پر مشتمل ہے کی شروعات 7ڈسمبر سے ہوئی ہے اورتوانگ تصادم پر اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے درمیان میں متعدد مرتبہ ملتوی ہوئی ہے۔

ہندوستان اورچین کے مابین توانگ سرحد پر افواج کے درمیان تصادم پر بحث کے لئے رولز 267اور176کی نوٹس پیش کرتے ہوئے راجیہ سبھا او رلوک سبھا میں 13ڈسمبر کے روز رانجیت رنجن‘ رندیپ سرجیوالا‘ ایل ہنمومنتھیا‘ جے بی ماتھر‘ جاجانی پٹیل‘ ناصر حسین‘ منیش تیواری‘ منوج کمار جہا اوردیگر نے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ کھڑا کیاتھا۔

سرحد پر ہوئی رہی چینی جارحیت کے لئے وقفہ صفر کو منسوخ کرنے وقفہ سوالا ت اور دیگر کے حوالے سے بحث کی ان اراکین پارلیمنٹ نے مانگ کی تھی۔

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اس روز لوک سبھا میں بات کرتے ہوئے چین پی ایل اے دستوں کو ہندوستانی خطہ پر قبضہ سے روکنے کے لئے ہندوستانی فوجی کی بہادری کاتذکرہ کیااور کہاکہ موقع سے چینی فوج کو بھاگنے پر مجبور کیا گیاہے۔

رائٹر س کے مطابق چین کی خارجی وزرات کے ترجمان وانگ وینبین نے اسی روز(13ڈسمبر) کو کہاکہ ہند چین سرحد پرحالات دونوں دستوں کے درمیان تصادم کے بعد”مجموعی طور پر مستحکم“ ہیں۔

تاہم چہارشنبہ 14ڈسمبر کے روز کم ازکم 17اپوزیشن جماعتیں بشمول کانگریس‘ راشٹرہ جنتا دل‘ عام آدمی پارٹی‘ ایم ڈی ایم کے‘ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ) ’سی پی ائی‘ جنتا دل یونائٹیڈ‘ڈی ایم کے‘ ترنمول کانگریس‘اور تلگودیشم پارٹی نے وقفہ صفر کے دوران یہ کہتے ہوئے کہاکہ حکومت 9ڈسمبر کے روز ایل اے سی پر ہندچین افواج کے درمیان توانگ سیکٹر میں پیش ائے تصادم پر بحث نہیں کررہی ہے‘ راجیہ سبھا سے والک آؤٹ کردیاتھا۔