یوپی۔ گنگا ندی میں بڑھتے پانی کی سطح مزید نعشوں کو برآمد کیا

,

   

زونل افیسر نے کہاکہ پچھلے24گھنٹوں میں 40نعشوں کے آخری رسومات انجام دئے گئے۔
پریاگ راج۔بے تحاشہ بارشوں اور گنگاندی میں اضافہ پانی کی وجہہ سے ندی کی سطح پرنعشوں کے تیرانے کا منظر دوبارہ دیکھائی دینے لگا۔

بڑھتے پانی کی سطح نے ریتی میں دفن کی گئیں نعشیں منظرعام پر آنے لگیں‘ اور انتظامیہ نے نعشوں کو پکڑ کرنے دوبارہ ان کی تجہیز وتکفین کاکام کررہے ہیں۔مقامی صحافیوں نے جو تصویریں لی ہیں ان کا پریشان کن کہاجاسکتا ہے۔

چہارشنبہ کے روز ایک فوٹوگرافر نے جو تصویر لی اس میں نعش کو ندی کی سرحد پر پھنسی ہوئی ہے‘ نعش کے ایک ہاتھ میں سرجیکل گلوز پہنا ہوا ہے اور زعفرانی کفن زیب تن کئے ہوئے ہے۔

پریاگ راج میونسپل کارپوریشن کی ایک ٹیم نے نعش کو کھینچ کر نکالا۔ایک او رگھاٹ کے ویڈیو میں کپڑے میں لپٹی ہوئی ایک او رنعش ساحل پر ریت کے اندر پائی گئی ہے

YouTube video

پریاگ میونسپل کارپوریشن زونل افیسر نیراج کمار نے رپورٹس کو بتایاکہ پچھلے24گھنٹوں میں 40نعشوں کے آخری رسومات انجام دئے گئے۔

انہوں نے ایک نیوز چیانل کوبتایاکہ”تمام رسومات پر عمل کرتے ہوئے ہم نے نعشوں کی انفرادی طور پر آخری رسومات انجام دئے ہیں“۔

ایک نعش کے متعلق جس کے منھ میں آکسیجن ٹیوب تھا کے متعلق پوچھنے پر انہوں نے تسلیم کیاکہ مرنے سے پہلے وہ فرد بیمار تھا۔

مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ ”ایسا لگ رہا ہے کہ گھر والوں نے نعشو ں کو یہاں پر دفن کر چلے گئے۔

شائد وہ خوف زدہ تھے‘ میں نہیں کہہ سکتا“۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض نعشیں مسخ حالت میں نہیں ہیں‘ جس سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں حال ہی میں لاکر دفن کیاگیاہے۔

پریاگ راج میئرابھیلاشا گپتا نندی جنھیں ندی کے ساحل پر تدفین کے ساتھ مدد کرنے میں فلمایاگیاہے‘ رپورٹرس کو بتایاکہ ریاست میں کئی کمیونٹیوں کی تدفین کی قدیم روایت ہے۔

جبکہ کیچڑ میں دفن کی گئی نعشیں تحلیل ہوجاتی ہیں اور ساحل کے کنارے ریت میں دفن کی جانے والی نعشیں باقی رہ جاتی ہیں۔

بندی نے کہاکہ ”جہاں کہیں پر بھی ندی میں تیز بہتے ہوئے پانی سے نعشیں برآمد ہورہی ہیں‘ اس کی آخری رسومات ہم انجام دے رہے ہیں“۔

ان حالات سے کویڈ19وباء کی دوسری لہر میں خراب صورت حال کے بعد اترپردیش اور بہار کے مختلف مقامات پر گنگاندی کے ساحل پر نعشوں کا سیلاب امنڈ پڑنے کا جو منظر عالمی سرخیو ں میں آگیاتھا اس کی یاد تازہ ہوگئی ہے۔

ان مناظر سے عوام میں غیض وغضب ہوگیاتھا او راس کی وجہہ اترپردیش میں کویڈ اور اموات کی صورتحال تھی۔

مذکورہ ریاستی حکومت نے اموات کی وجہہ کویڈ ہونے سے انکار کیااوردعوی کیاتھا کہ ندی کے کنارے دفن کرنا قدیم وقت کی ایک روایت ہے۔