یوپی پولیس کی بدسلوکی مقامی لوگوں کو دھمکایا’پاکستان چلے جاؤ‘

,

   

لکھنو۔میرٹھ میں ایک پولیس افیسر مقامی لوگو ں کے ساتھ بدسلوکی کررہے ہیں اور استفسار کررہے ہیں کہ تمام احتجاجی ”پاکستان“ چلے جاؤ‘ داروغہ کی یہ حرکت کیمرہ میں بھی قید ہوگئی۔

بتایاجارہا ہے کہ واقعہ 20ڈسمبر کے روز ہے جب چار لوگ احتجاج کے دوران فوت ہوگئے۔

کہاں جاؤ گے؟ اس گلی کو ٹھیک کردوں گا‘ ویڈیو میں ایس پی اکھیلیش سنگھ ایسا کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے جو انڈین ایکسپرس کی خبر کے مطابق لسیری گیٹ میں شوٹ کیاگیاہے۔ بتایاجارہا ہے کہ پولیس چار لوگوں کا تعقب کرتے ہوئے گلی میں پہنچی تھی اور اعلی عہدیدار وہاں پر کھڑے کچھ لوگوں کو انتباہ دیتے ہوئے بھی ویڈیومیں دیکھائی دے رہے ہیں۔

جواں مرد سپاہی نے لوگوں سے کہا”یہ جو کالی او رپیلی پٹیاں باندھے ہوئے ہیں‘ان سے کہہ دو پاکستان چلے جاؤ‘ کھاؤ گے یہاں کا گاؤ گے کہیں اور کا‘ یہ گلی مجھے یاد ہوگئی ہے۔ اور جب مجھے یاد ہوجاتا ہے تو میں نانی تک پہنچ جاتاہوں“۔

پولیس جوانوں کے گھیرے میں کھڑے مذکورہ افیسر نے وہاں پر موجود لوگوں سے کہاکہ اگر کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو ہر فرد کو جیل میں بند کردوں گا۔ویڈیو میں سنگھ کہتے سنائی دے رہے ہیں کہ”اگر چھ ہوگا‘ اس کی قیمت میں تم لوگ ادا کروں گے۔ہر گھر سے تمام مردوں کو گرفتارکرلوں گا“۔بعدازاں سنگھ سے انڈین ایکسپریس نے رابطہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ ”پس منظر یہ ہے کہ غیر سماجی عناصر موافق پاکستان بیانات دے رہے تھے“۔انہوں نے کہاکہ ”ہم علاقے میں پہنچے یہ دیکھنے کے لئے کون موافق پاکستان نعرے لگارہا ہے۔ جب ہم پہنچے تو وہ بھاگ گئے۔ ہم نے دیکھا کہ وہ تین چار لوگ ہیں جو چاہتے کہ موضوع بنے۔

ہم نے مقامی لوگوں سے بھی ا س ضمن میں بات کی ہے“۔ واقعہ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے بی جے پی پر ”ادارہ جاتی فرقہ واریت“ کا الزام عائد کیاہے۔

انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ ”کسی بھی شہری کے ساتھ اس طرح کی زبان کے استعمال کی اجازت ہندوستان کا ائین ہر گز نہیں دیتا‘ اور جب آپ ایک افیسرہوں اور اہم عہدے پر ہوں‘ تو پھر اس کی ذمہ داریاں بھی بڑھ جاتی ہیں“۔ ڈسمبر23کے واقعہ کی رپورٹ کے مطابق ان میں چودہ اموات گولی لگنے کی وجہہ سے ہوئی ہیں۔

اس ہفتہ کے اوائل میں پولیس نے تسلیم کیاہے کہ بجنور میں ایک شہری کانسٹبل کی گولی سے ’سلف ڈیفنس“ میں مارا گیاہے۔

مظاہرین سے نمٹنے کے لئے پولیس پر زائد دستوں کے استعمال کا الزام ہے۔

ایسی خبر بھی ہے کہ بجنور پویس نے پچھلے ہفتہ پانچ نابالغ بچوں کو تحویل میں لے کر 48گھنٹوں تک انہیں اذیت پہنچائی ہے۔جمعہ کے روز اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے احتجاجیو ں کے خلاف پولیس کی کاروائی کو حق بجانب قراردیاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ مذکورہ کاروائی نے احتجاجیوں کو خاموش کردیاہے