یوپی کے انناؤ میں دلت لڑکیوں کے مردہ پائے جانے کے بعد و بال’انناؤ کی بیٹی کو بچاؤ‘ تحریک ائی منظر عام پر

,

   

سیاسی قائدین‘ سماجی جہدکار‘ صحافی اور ساتھ میں عوام نے بھی مذکورہ بے رحمانہ قتل کی مذمت کی ہے
انناؤ۔ضلع کے بابوراہا گاؤں میں چہارشنبہ کے روز دو دلت لڑکیوں کی نعشیں ملنے کے بعد ملک بھر میں اس واقعہ پر شدید ناراضگی دیکھی جارہی ہے۔

سیاسی قائدین‘ سماجی جہدکار‘ صحافی اور ساتھ میں عوام نے بھی مذکورہ بے رحمانہ قتل کی مذمت کی ہے۔ اترپردیش حکومت اور چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے خلاف بڑے پیمانے پر اس بات کو بھی لے کر تنقیدیں کی جارہی ہیں کہ ان کے دور حکومت میں دلت او ربہوجن سماج سے تعلق رکھنے والی لڑکیاں محفوظ نہیں ہیں۔

مذکورہ تین دلت لڑکیاں اپنے ہی کھیتوں میں ہاتھ پیر بندھے اور منھ میں کپڑا ڈھونسا ہوا حالت میں دستیاب ہوئی ہیں اور شبہ کیاجارہا ہے کہ انہیں زہر دیاگیاہے۔

اسپتال لے جانے کے ساتھ ہی ان میں سے دو لڑکیوں کو مردہ قراردیا جبکہ تیسری لڑکی زندگی او رموت سے جدوجہد کررہی ہے۔

اس معاملے جانچ شروع کردی گئی ہے اور موت کی حقیقی وجہہ جاننے کے لئے پولیس اب بھی پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کررہی ہے۔

دلت گروپس اور بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد نے ان دلت نابالغ لڑکیوں کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا اور استفسار کیاکہ زندگی کے لئے جدوجہد کررہی لڑکی کو بہتر علاج کے لئے دہلی کے اے ائی ائی ایم ایس کو منتقل کیاجائے۔

ایک ٹوئٹ میں آزاد نے کہاکہ ”زخمی حالت میں بچ جانے والی کو فوری دہلی کے اے ائی ائی ایم ایس منتقل کیاجانا چاہئے۔ ہندوستان میں دلت مسلسل نشانے پر ہیں‘ اس طرح کے حالات ہم معمول بننے نہیں دیں گے“

مذکورہ بھیم آرمی کی ٹیم انناؤ پہنچے جہاں پر پولیس نے اطراف واکناف میں رکاوٹیں کھڑا کردیں اور مبینہ طور پر متاثر فیملی سے کسی کو بات کرنے کی منظوری نہیں دے رہی ہے

https://twitter.com/SurajKrBauddh/status/1362291201303474176?s=20

کانگریس ایم پی راہول گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی اس واقعہ کے متعلق ٹوئٹ کرتے ہوئے یوگی حکومت سے جوابدہی کا استفسار کیا اور کہاکہ ”انصاف ملنے تک کانگریس کو خاموش نہیں رہے گی‘

سماج وادی پارٹی لیڈر سنیل سنگھ سجن نے انناؤ پولیس پر الزام لگایاکہ وہ معاملے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے اور ایک خودمختار ادارے سے تحقیقات کی مانگ بھی کی ہے۔

رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”اس واقعہ نے ثابت کردیاہے کہ اس دور میں ہماری بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔ انناؤ پچھلے تین سالوں میں‘ اس طرح کے بے شمار واقعات کا شاہد بن گیاہے جو قابل تشویش ہیں“۔

سوشیل میڈیا پر لوگ انصاف کی مانگ کررہے ہیں اورساتھ میں زندگی کی جدوجہد کررہی لڑکی کیلئے فنڈس بھی اکٹھا کررہے ہیں

https://twitter.com/RichaChadha/status/1362250784600068099?s=20