یوکے حکومت نے نواز شریف کے ویزا میں توسیع کی درخواست کوکیا مسترد

,

   

َّٓاسلام آباد۔جیو نیوز کی جانب سے جمعرات کے روز دی گئی جانکاری کے مطابق پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی ویزا میں توسیع کی درخواست کو حکومت برطانیہ نے مستردکردیاہے۔

مذکورہ اخبار کے بموجب نواز کے چھ ماہ کے ویزٹ ویزا کی مدت ختم ہوگئی ہے‘ جس کے بعد انہوں نے صحت کے حوالے سے برطانیہ کے ہوم دفتر میں اجازت کے لئے انہوں نے ایک درخواست دائر کی تھی۔تاہم محکمہ ایمگریشن نے اس درخواست کو مسترد کردیاہے۔

سال 2018میں احتساب کی عدالت کے جج محمد ارشدملک نے نواز کو العزیز اسٹیل ملز کمپنی(اے ایس سی ایل) اور ہل میٹل اسٹابلیشمنٹس(ایچ ایم ای) کے حوالے سے خاطی ٹہرایاتھا اور انہیں سات سال قید اور 1.5ملین روپئے اور 25ملین امریکی ڈالر کاجرمانہ عائد کیاتھا۔

سال2019میں ان کی خرابی صحت کا حوالہ دینے کے بعد جسٹس عامر فاروقی او رجسٹس محسن اختر کایانی پرمشتمل ائی ایچ سی کی دورکنی بنچ نے العزیز معاملے میں ان کی سزا کو اٹھ ہفتوں کے لئے جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق منسوخ کردیاتھا۔

طبی علاج کے لئے ملک چھوڑ کرنے جانے کی اجازت ملنے کے نومبر2019سے نواز لندن میں مقیم ہیں۔

جیونیوز نے کہا ہے کہ درایں اثناء شیخ رشید داخلی وزیر نے کہاکہ نواز کا پاسپورٹ جوایک سابق وزیراعظم کا ہونے کی وجہہ سے سفارتی پاسپورٹ ہے‘ 16فبروری کو اس کی مدت ختم ہوگئی ہے اوراب وہ ”پاکستان شہری برقرارنہیں“ رہے ہیں۔

مذکورہ منسٹر نے کہاکہ اپنے مدت ختم ہونے والے پاکستانی پاسپورٹ کے ساتھ نواز کہیں پر بھی اب سفر نہیں کرسکتے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”اگر نواز شریف پاکستان آنا چاہیں تو انہیں 24گھنٹوں کے اندر ایک پاسپورٹ مل سکتا ہے“۔راشیدنے کہاکہ پاکستان واپس آنے تک کے لئے سفارت خانہ ایک پاسپورٹ انہیں جاری کرسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان نواز کو واپس لانے کی کوشش کررہا ہے مگر اس میں حکومت کوناکامی ہورہی ہے۔ جیو نیوز کی خبر ہے کہ تاہم پی ایم ایل۔ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہاکہ برطانیہ کے محکمہ ہوم نے کہا ہے کہ اپنے جواب میں نواز ایک ایمگریشن ٹربیونل کے ساتھ اپنا فیصلہ کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ نواز کے وکلاء نے اسکے بعد ٹربیونل میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں ان کے صحت کے ریکارڈس بھی شامل کئے گئے ہیں۔ مریم نے کہاکہ جب تک ٹربیونل ایک فیصلہ نہیں لیتا‘ مذکورہ محکمہ ہوم کے احکامات اثر انداز رہیں گے۔