شہریت ترمیمی قانون، ناقابل قبول قانون:تلنگانہ لوک ستہ پارٹی
یہ افسوسناک ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کے تمام متنازعہ بل اتنی تیزی سے مقننہ میں منظور ہورہے ہیں۔ شہریت قانون ترمیم میں دو ترمیمات کے ذریعہ
یہ افسوسناک ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی حکومت کے تمام متنازعہ بل اتنی تیزی سے مقننہ میں منظور ہورہے ہیں۔ شہریت قانون ترمیم میں دو ترمیمات کے ذریعہ
حیدرآباد۔ملک بھر میں سی اے اے‘ این آرسی اور این پی آر کے خلاف جہاں احتجاج جاری ہے وہیں بی جے پی اس کی حمایت میں لوگوں تک پہنچ کر
نئی دہلی: ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون، قومی شہریت رجسٹر اور قومی آبادی رجسٹریشن کی شدید مخالفت کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلہ میں آل انڈیا ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن‘
حیدرآباد۔حالیہ دنوں میں وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے فساد پھیلانے والوں کی کپڑوں کے ذریعہ شناخت کے بیان کے پیش نظر غیر مسلم طلبہ جن کا تلنگانہ کی تیرہ
جئے پور: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ن ے کہا کہ مرکزی حکومت اپوزیشن کی تنقید کے باوجود شہریت ترمیمی قانون پر عمل آوری کے اپنے اس فیصلہ سے ایک
وہیں اٹھ لوگ 19ڈسمبر کے روز لکھنو میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج پرتشدد ہونے کے بعد گرفتار کرلئے گئے تھے‘ احتجاج کے دوران دو لوگوں کی موت بھی
سیلگوری۔ نئے شہریت قانون کے خلاف سڑکوں پر اترنے کا تمام سیاسی جماعتوں‘ این جی اوز اور طلبہ تنظیموں سے استفسار کرتے ہوئے مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی
اس کا سرمسخ کردیاگیاتھا‘ سینے او رپیٹ میں چاقو کے گہرے زخم تھے پٹنہ۔اپنے آنسو چھپانے کے لئے سہیل احمد نے سرجھکا لیا۔ انہوں نے کہاکہ ”اس کے بعد بھی
انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے قائدین جو مسئلہ کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں وہ احتجاج کے
نئی دہلی۔شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جاری احتجاج کے مقابلے کے لئے مذکورہ بی جے پی تازہ پروپگنڈوں کے عمل پر کام کررہی ہے‘ تاکہ متنازعہ قانون کے خلاف جاری
ایسے وقت میں یہ بات سامنے ائی ہے کہ جب ایک اسٹوڈنٹ کوارڈینٹر نے احتجاج کے مقام کے حوالے سے سوشیل میڈیاپر ایک پوسٹ کے ذریعہ دعوی کیاہے کہ سڑک
واراناسی۔ مذکورہ واراناسی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج ایس کے پانڈے نے59میں سے57مظاہرین کو ضمانت پر رہا کردیا جس میں چودہ ماہ کی معصوم بچے کے والدین بھی شامل ہیں‘
شاہین باغ کے متوطن جس میں زیادہ تر عورتیں اپنے بچوں کو ساتھ لے کر 15ڈسمبر کے روز اس وقت سے احتجاج پر ہیں جب مقامی لوگ جامعہ ملیہ اسلامیہ
مظفر نگر۔ جیل میں 11دن گذارنے کے بعد ایک سرکاری کلرل اور دیگر تین لوگ جنھیں ”غلطی“ سے مظفر نگر پولیس نے 20ڈسمبر کے روز گرفتار کرلیاتھا منگل کے روز
عدلیہ کے لئے یہ لمحہ نہایت چوکنا رہنے کا ہے اور ججوں کے لئے مستقبل میں کی گئی غلطیوں کا سدھار بھی ہے حالیہ عرصہ میں شہریت قانون میں ترمیمات
کوچی۔ چند دن قبل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظور شہریت ترمیمی ایکٹ اورقومی سطح پر زیر تجویز امکانی این آرسی کے خلاف مدراس ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس
جہاں ملک میں ہر طرف این آرسی‘ سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے وہیں 31ڈسمبر کی رات میں نئے سال کے جشن کو بالائے طاق
لوگ سیاسی حالات پر برہم ہیں‘ جہاں تک یوپی کی بات ہے آج کے روز بھی اگرآپ دیہاتوں میں جائیں تو لوگ کہہ رہے ہیں الائنس(اپوزیشن)الیکشن ہار گئے ہیں۔ اکھیلیش
سید اسماعیل ذبیح اللہ مرکز میں زیر اقتدار بی جے پی حکومت نے جب سے این آرسی او رسی اے اے قانون نافذ کرنے کی بات کہی ہے تب سے
دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے‘ این آرسی‘ اور این پی آر کے خلاف احتجاج پیر کے روز سولہویں دن میں پہنچ گیا تاثیر احمد”یہ احتجاج اس وقت