گیان واپی مسلئے پر مولانا توقیر رضا ء کے احتجاج کے اعلان کے بعد بریلی میں کشیدگی
مولانا توقیر رضاء کے فالورس نے پمفلٹس تقسیم کئے اور سوشیل میڈیاپر پوسٹس بھی شیئر کئے ہیں بریلی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اتحاد ملت کونسل کے سربراہ اور اترپردیش
مولانا توقیر رضاء کے فالورس نے پمفلٹس تقسیم کئے اور سوشیل میڈیاپر پوسٹس بھی شیئر کئے ہیں بریلی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اتحاد ملت کونسل کے سربراہ اور اترپردیش
گیان واپی مسجد کے تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت پر وراناسی عدالت کے فیصلے پر ”شدید مایوسی“ کااے ائی ایم نے اظہار کیاہےوراناسی۔مذکورہ انجمن انتظامیہ مسجد(اے ائی ایم)جو گیان
جمعرات کی رات میں گیان واپی کامپلکس ہندو فریق کی جانب سے پوجا کے لئے کھلا رکھا گیاتھا۔واراناسی۔اب جبکہ واراناسی عدالت کی جانب سے متنازعہ مقام پر پوجا کی اجازت
چہارشنبہ کے روز عدالت میں اس معاملے پر سنوائی متوقع تھی۔واراناسی۔ انجمن انتظامیہ مسجد(اے ائی ایم)کمیٹی جس کے زیر انتظام گیان واپی مسجد ہے نے واراناسی ضلع عدالت میں ایک
اے ایس ائی کی جانب سے سروے جاری رہنے کے سبب گیان واپی مسجد عمارت پر بھاری سکیورٹی تعینات کردی گئیوارناسی۔ بھاری سکیورٹی کے درمیان میں گیان واپی مسجد کے
حکومت اترپردیش اور اے ایس ائی کی جانب سے پیش ہونے والے سالیسٹرجنرل توشار مہتاکہاکہ مسجد کمیٹی کی جانب سے خصوصی تعطیل درخواستوں کے احیاء پر انہیں کوئی اعتراض نہیں
سپریم کورٹ کے وکیل وشنوشنکر جین چھ درخواست گذار وں کی جانب سے پیش ہوئے ہیں‘ جنھوں نے سارے علاقے میں ایک سروے کی درخواست کی ہے۔واراناسی۔گیانی واپی مسجد کے
پچھلے سال نومبر میں‘ مذکورہ عدالت نے گیان واپی مسجد کمیٹی کے مذکورہ درخواست پر اعتراض کو مسترد کردیاتھا۔وارناسی۔گیان واپی عمارت کے اندر مبینہ’شیولنگ‘ کی پوجا کے حق کی مانگ
وکیل نے کہاکہ متنازعہ زمین پر مندر ہندوستان کی آزادی سے بہت پہلے موجود تھاپریاگ راج۔ گیان واپی مسجد معاملے میں مذکورہ ہندو فریق کی جانب سے پیش ہونے والے
پریاگ راج۔واراناسی میں میں متنازعہ جگہ پر ایک مندر کی موجودگی اور مسجدکی تعمیر کے لئے اسے مسمار کرنے کا ذکر مذہبی او رتاریخ کی کتابوں میحں موجود ہے‘ ہندو
اسٹنٹ ضلع سرکاری کونسل سولبھ پرکاش نے کہاکہ فاسٹ ٹریک کورٹ جج مہیندر کمار پانڈے نے کرن سنگھ کی دائر کردہ درخواست کو قابل سماعت قراردیا اور اس معاملے پر
اس سے قبل ستمبر28کے روز مذکورہ ہندو فریق نے ارکیالوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس ائی) سے’شیولینگ‘ کی سائیٹفیک جانچ اور اس کے اردگرد کے علاقے اور ”آرگا“ کی کاربن ڈیٹنگ
مذکورہ پی ائی ایل ہائی کورٹ میں اس منشاء کے ساتھ دائر کی گئی تھی کہ آیا ہندوؤں کی جانب سے کئے جارہے دعوی ٰ کے مسجد کے اندر سے
پانچ عورتوں نے ایک درخواست دائر کرتے ہوئے ہندو دیویوں کی ہرروز پوجا رنے کی مانگ کی تھی جس کی مورتیاں مسجد کی باہری ایک دیوار کے پا س ہیں
ہندو فریق کا دعوی ہے کہ مسجد کے احاطے میں سے شیولنگ برآمد ہوا ہے او رمسلم فریق کا دعوی ہے کہ مسجد کے وضو خانہ علاقے میں وہ ایک
واراناسی۔ واراناسی سیول جج روی کمار دیواکر جس نے گیان واپی مسجد کے سروے کے احکاما ت دئے تھے‘ کا بریلی تبادلہ کردیاگیاہے۔ پیر کی شام کوالہ آباد ہائی کورٹ
واراناسی۔کاشی وشواناتھ مندر کے سابق مہنت کلدیپ تیواری نے گیان واپی مسجد تنازعہ کے لئے کارسیواکا اعلان کیاہے۔ تیواری نے رپورٹس کو بتایا کہ 15جون سے آسی سے ورونا تک
نئی دہلی۔جماعت اسلامی ہند(جے ائی ایچ) نے ہفتہ کے روز مرکزی حکومت سے استفسار کیاکہ وہ گیان واپی اوردیگر ملک کی مساجد کی حفاظت کے لئے عبادت کے مقامات(خصوصی دفعات)
لکھنو۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق ایم پی ونئے کٹیارجو ہندوتوا کے شعلہ بیان لیڈر مانے جاتے ہیں‘ طویل مدت کے بعد پھر ایک مرتبہ سرگرم ہوگئے ہیں۔ گیان واپی
وراناسی کی ایک فاسٹ ٹریک عدالت نے گیان واپی مسجد کو ہٹانے کی مانگ پر مشتمل ایک درخواست کی سنوائی کے دوران پیر کے روز میڈیا کے داخلے پر روک