افغانستان میں ائی ایس پر فضائیہ حملے میں کیرالا کا ایک شخص ہلاک

,

   

کیرالا پولیس اور انٹلیجنس عہدیداروں کے مطابق‘ مہاسین کی موت کے متعلق اطلاع گھر والوں کو افغانستان کے ایک فون نمبر کے ذریعہ23جولائی کے روز دی گئی

نئی دہلی۔ افغانستان کے نان گرہار صوبہ میں امریکہ کے ڈرون حملے میں کیرالا کے محمد مہاسین کی موت کے متعلق امریکہ خفیہ ایجنسی کی رپورٹس میں تصدیق ہوگئی ہے‘ مگراب بھی59سے زائد مرد عورتیں او ربچے افغانستان کی خودساختہ خراساں وینگ کا مغربی اسٹیٹ کا حصہ بنے ہوئے ہیں

۔کیرالا کے ضلع ملاپورم کے ایڈپال ٹاؤن کا ساکن مہاسن پاکستانی ائی ایس کمانڈر حضیفہ ال باکستانی کے ساتھ ہلاک ہوگیا جو داعش کا ہندوستان بالخصوص کشمیر سے جولائی2018میں اہم ان لائن بھرتی کرنے والا تھا۔کیرالا پولیس اور انٹلیجنس عہدیداروں کے مطابق‘ مہاسین کی موت کے متعلق اطلاع گھر والوں کو افغانستان کے ایک فون نمبر کے ذریعہ23جولائی کے روز دی گئی۔

مہاسن کی ہلاکت سے مبینہ طور پر کہے جانے والی اسلامی شدت پسندی کا کیرالا کے نوجوانوں پر بڑھتے رحجان کی طرف متوجہہ کرتی ہے جس کا بیشتر تعلق مشرقی وسطی کے ممالک سعودی عربیہ‘ یو اے ای‘ قطر او رعمان سے ہے۔

ہوم منسٹری کی تفصیلات اشارہ کرتی ہیں کہ 15جون تک 98سے زائد افراد جن میں 40مرد‘21عورتیں او ر37بچے شامل ہیں افغانستان میں ائی کا حصہ ہیں اور یہ کہ39لوگ الٹر اسلامک گروپ کے لئے جان دے چکے ہیں۔

جبکہ 59اب بھی ائی ایس کی پناہ میں ہے جس میں بڑی تعداد بچوں کی ہے جومشرقی وسطی کے راستے افغانستان اپنے گھر والوں کے ساتھ سفر کیاہے۔ ان کے گھر والے افغانستان کے ایسٹرن صوبہ میں مقیم ہوگئی ہیں جو تاریخی حوالے سے خیبر اور بولان کا جنگی راستہ ہے۔

کیرالا میں کننور ضلع اس مناسبت سے سرفہرست ہے کہ وہاں سے خراساں ائی ایس کے لئے 39افراد سے کم کی بھرتی نہیں ہوئی ہے‘جس میں سے پندرہ تو پہلے ہی لڑائی کے دورا ن مارے گئے ہیں۔ کسر گوڑ‘ کوزیکوٹی‘ ملاپورم‘پالاکاڈ‘ ایرناکولم‘ اور تریسور اضلاع کے ساتھ کننور افغانستان میں ائی ایس کے بھرتی فراہم کررہا ہے۔

پہلے سے ہی متعد د نوجوان جن کا تعلق کسر گوڑ‘ کوزیکوٹی‘ ملاپورم او رپالاکاڈ سے افغانستان میں اپنی جان گنوا چکے ہیں‘ عراق او رسیریا میں بدترین شکست کے بعد مذکورہ شدت پسند گروپ کابل کی طرف اپنے پیر پھیلانے کی کوشش کررہا ہے۔

ہوم منسٹری کے مطابق کننور میں شدت پسندی کا مسئلہ تشویش ناک ہے‘ جس میں 48افراد نے مشرقی وسطی اور ترکی کے ذریعہ سے ائی ایس میں شامل ہونے کی کوشش کی ہے۔

ان میں سے دو کی کوشش ناکام رہی اور سات لوگوں کو ترکی سے واپس کردیاگیا اور 39لوگ امریکی دستوں کی جانب سے سیریا میں ائی کی تباہی کے بعد بنائی گئی ائی ایس خراساں میں ہیں