جے این یو پر نائیڈو کا بیان’علمی فضلیت کے مترادف“

,

   

نائیڈو نے کہاکہ ’نوجوان عورتوں“ کے لئے یہ ضروری ہے کہ‘ بالخصوص ان کے لئے جو معاشی طور پر پسماندہ ہیں‘ وہ کالجوں او ریونیورسٹیوں کے ویب سائیڈ تک زیادہ سے زیادہ رسائی کریں۔

نئی دہلی۔ہاسٹل فیس میں اضافے کے خلاف جے این یو سالانہ تقسیم اسنادتقریب گاہ کے باہر احتجاج اور ساتھ میں طلبہ کی جانب سے انتظامیہ کے فیسوں میں اضافہ کے فیصلے سے معاشی طور پر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے طلبہ کے متاثر ہونے کے الزامات کے بیچ‘

نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو‘ جو تقریب میں مہمان خصوصی تھے نے یونیورسٹی کے اڈمیشن پالیسی کی معاشی طور پر پسماندہ خواتین کے لئے تعلیم کو قابل رسائی بنانے کے لئے ستائش کی ہے۔

انہو ں نے کہاکہ ”یہ فخر کی بات ہے کہ جے این یو مذکورہ ملک میں علمی فضیلت کے مترادف ہوگیا ہے۔ یقینا ایک وقت تھا جب اس کا نام غلط وجوہات کی بناء سرخیوں میں تھا۔مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ خواتین کے لئے طلبہ کا51فیصد حصہ خصوصی داخلہ پالیسی کے تحت ان کے مختص کیاگیا ہے‘

اوران طلبہ کے لئے بھی جو دوردراز مقاما ت سے اتے ہیں اور جو معاشی پسماندگی کا بھی شکار ہیں“۔نائیڈو نے کہاکہ ’نوجوان عورتوں“ کے لئے یہ ضروری ہے کہ‘ بالخصوص ان کے لئے جو معاشی طور پر پسماندہ ہیں‘

وہ کالجوں او ریونیورسٹیوں کے ویب سائیڈ تک زیادہ سے زیادہ رسائی کریں۔۔انہوں نے کہاکہ ”مستقبل کی نسلوں اور معاشرے پر مثبت اثر خواتین کے تعلیمی طور پر مستحکم ہونے سے ہی پڑے گا۔

اکثر یہ کہاجاتا ہے کہ ایک عورت کو تعلیمی یافتہ بنانا گویا ایک فیملی کو تعلیم سے ہمکنارکرنے کے مترادف ہوگا“۔نائیڈو نے مزیدکہاکہ ”لہذا ایسے ادارے جو اعلی تعلیم فراہم کرتے ہیں خواتین کی تعلیم میں معیار کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کریں۔

اس پس منظر میں میں چاہوں گا کہ عورتوں کو ایوان پارلیمنٹ اور مقننہ میں موثر تحفظات فراہم کئے جائیں“