حاملہ مسلم عورت کا قتل کرنے کی دھمکی دینے والا کرنی سینا کا لیڈر گرفتار

,

   

یوپی پولیس نے کرنی سینا لیڈر ٹھاکر شیکھر چوہا ن کو 9جون کے روز ایک ویڈیو ٹوئٹر پر وائرل ہونے پر گرفتار کرلیاجس میں وہ ایک عورت پر قابل اعتراض ریمارک کیاہے


غازی آباد۔ایک حاملہ مسلم خاتون اور ا کے بچوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائیرل ہونے کے بعد کرنی سینا کے لیڈر شیکھر چوہان کو یوپی پولیس نے 9جون کے روز گرفتار کرلیا ہے۔

ٹھاکر جس نے خود کو کرنی سینا اترپردیش کے سربراہ کے طور پر متعارف کروایا ہے‘ دعوی کررہا ہے کہ اس کو کرنی سینا کے قومی صدر سوراج پال نے اس کو یہاں پر بھیجا ہے۔

مذکورہ غازی آباد پولیس نے سوشیل میڈیا پر وائرل ویڈیو پر ہنگامہ کھڑا ہونے کے بعداس ضمن میں ایک مقدمہ ددرج کیاہے۔

حالانکہ ویڈیو مبینہ طور پر دوماہ پرانا کہاجارہا ہے‘ اور محض حال ہی میں سوشیل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہی پولیس نے اس پر کاروائی کی ہے

ویڈیو وائرل ہونے کے کچھ گھنٹوں کے بعد پولیس نے ویڈیو پر کاروائی شروع کی ہے۔ اسی روز غازی آباد پولیس نے ٹوئٹ کیا”سوشیل میڈیا کے ذریعہ ہمیں جانکاری ملی ہے کہ ایک نوجوان مرد ایک ویڈیو میں بھڑکاؤ تبصرہ کررہا ہے۔

اس کیس کے ضمن میں ماسوری پولیس اسٹیشن میں قواعد کے مطابق ایک مقدمہ درج کیاہے۔ آج 9جون کے روز ملزم شیکھر چوہان کے طور پر جس کی شناخت ہوئی ہے کو گرفتار کرلیاگیااور قانونی کاروائی کی جارہی ہے“ِِ۔

کرنی سینا حال ہی میں اس وقت سرخیوں میں ائی تھی جب اس کے قومی صدر چیف سوراج پال امو ن کے مسلمانوں کے خلاف مہم چلائی گئی تھی۔

ہریانہ میں ایک بڑا جلسہ عام میں مسلم شخص آصف خان کی ہجومی تشدد میں موت کی حق بجانب قراردیاتھا۔ ہریانہ کے میوات میں آصف خان کو ہجومی تشدد نے جان سے ماردیاتھا‘ جب وہ ادوایات خرید کر گھر واپس لوٹ رہے تھے۔

مسلمانوں کے خلاف ملک میں نفرت بڑھتی جارہی ہے۔اس طرح کے کام کرنے والوں‘ حملوں آوروں کے خلاف ایک تک کوئی سخت کاروائی نہیں کی گئی ہے۔