ہندو تنظیم نے گروگرام میں گوشت کی فروخت کا نئے لائسنس پر روک لگانے کی مانگ کی

,

   

گروگرام میں 119لائسنس یافتہ گوشت فروخت کرنے والی دوکانیں ہیں جبکہ 1500سے زائد غیرراجسٹرارڈ ہیں۔ کئی سالوں سے نیالائسنس جاری نہیں کیاگیاہے۔


گروگرام۔ایک ہندو تنظیم نے مانگ کی ہے کہ شہر میں نئی گوشت کی دوکانوں کو میونسپل کارپوریشن نئی لائسنس جاری نہ کرے۔ مذکورہ ہندو سنگھرش سمیتی نے ہریانہ چیف منسٹر منوہر لال کھٹر کو ایک یادواشت پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ مجالس مقامی اس طرح کے لائسنسوں کی اجرائی پر روک لگائے۔

اس کا بات کا دعوی کرتے ہوئے کہ کھٹر نے خود’مقدس‘ شہر گروگرام جو شیتالا ماتا کے مندر کا آبائی گھر ہے نئے لائسنس کی اجرائی پر روک لگانے کا وعدہ کیاتھا’سمیتی نے مانگ کی ہے کہ تازہ لائسنس کی مانگ کے ساتھ داخل کی گئی126درخواستیں پھاڑ کر پھینک دیں۔

سمیتی نے مجالس مقامی کی جانب سے تازہ لائسنس کی اجرائی کے معاملے پر احتجاج کی دھمکی دی ہے۔ سمیتی نے چیف منسٹر کو پیش کئے گئے مکتوب میں کہاکہ ”گرو درونا چاریہ او رشیتالا ماتا مندر کے احترام میں تازہ گوشت کے فروخت کے لائسنس جاری نہ کرنے کا اکٹوبر2017میں آپ نے خود وعدہ کیاتھا۔ اس درخواست کے عمل کی ہم منسوخی چاہتے ہیں۔

اس کے علاوہ تمام گوشت کی دوکانیں شیتا لا ماتا مندر سے 10کیلومیٹر کے رقبہ کے باہر منتقل کریں اور پہلے سے موجودہ غیرقانونی دوکانوں کو بند کیاجائے“۔

گروگرام میں 119لائسنس یافتہ گوشت فروخت کرنے والی دوکانیں ہیں جبکہ 1500سے زائد غیرراجسٹرارڈ ہیں۔ کئی سالوں سے نیالائسنس جاری نہیں کیاگیاہے۔سمیتی نے پوچھا کہ ”اگر یہاں ہی قواعد دیگر مقدس شہروں کے لئے ہیں تو گروگرام کے ساتھ اس طرح کی تفریق کیوں کی جارہی ہے“۔ہریانہ‘ اترپردیش‘ راجستھان کی عوام کے لئے شیتالا ماتا مقدس مندر قراردیتے ہوئے سمیتی نے مانگ کی ہے اس علاقے کو گوشت سے پاک علاقہ بنایاجائے۔

سنیوکت ہندو سنگھر ش سمیتی کے چیرمن مہاویر بھردواج نے کہاکہ ”رجسٹرارڈ او رقانونی فروخت کے لئے ایک علیحدہ مارکٹ علاقہ قائم کیاجانا چاہئے۔ اس پر کوئی بات نہیں ہوسکتی اور چیف منسٹر نے خود اس کا اعلان کیاتھا۔ لائسنس کی اجرائی کو ہم برداشت نہیں کریں گے“۔