اسرائیل اور حماس کے درمیان اتوار کو قاہرہ میں بالواسطہ امن مذاکرات ہوئے۔

,

   

قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی اور مصری انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل عباس کامل ثالثی مذاکرات میں شرکت کریں گے۔

تل ابیب: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے بالواسطہ امن مذاکرات اتوار کو قاہرہ میں شروع ہوں گے۔

سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ ولیم برنز اور وائٹ ہاؤس کے مشیر برائے مشرق وسطیٰ امور بریٹ میک گرک مذاکرات میں شرکت کریں گے۔

قطر کے وزیر اعظم محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی اور مصری انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل عباس کامل ثالثی مذاکرات میں شرکت کریں گے۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ٹیلیفونک گفتگو میں اسرائیل کو جنگ بندی کے لیے مزید لچکدار ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مصری صدر نے اس سے قبل امریکی صدر کو فلاڈیلفی راہداری اور نیٹزاریم راہداری سے اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلاء کے مطالبے کے بارے میں بتایا تھا۔

19 اگست کو تل ابیب میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ تین گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ان کا ملک فلاڈیلفی اور نیٹزرم راہداریوں سے اپنی فوجیں نکال لے گا۔

تاہم، مقتول اسرائیلی فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران، وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل ان علاقوں سے پیچھے نہیں ہٹے گا کیونکہ اس سے حماس کے مسلح افراد غزہ میں داخل ہوں گے اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ بھی کریں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق، حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار نے اپنے نائب خلیل الحیا اور حماس کے سینئر رہنما غازی حمد کو ہدایت کی ہے جو بیروت سے باہر ہیں، بالواسطہ ثالثی مذاکرات میں شرکت کریں۔

دریں اثنا، یرغمالیوں اور لاپتہ خاندانوں کے فورم نے یرغمالیوں کو وطن واپس لانے کے لیے زبردست احتجاجی مارچ کیا۔ فورم نے غزہ میں حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے وزیر اعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

7 اکتوبر 2023 کو حماس کے افراد نے اسرائیل میں گھس کر 1200 افراد کو بے دردی سے قتل کیا اور 251 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ گھسیٹ لیا۔

حماس کی تحویل میں 111 یرغمالی ہیں لیکن اسرائیلی حکومت کے مطابق ان میں سے 39 یرغمالی ہلاک ہو چکے ہیں۔