اسرائیل کو حماس کے خلاف استعمال کرنے اسلحہ نہیں ملے گا: برطانیہ

   

لندن : برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو اسلحہ کی برآمد پر جزوی پابندی لگا دی گئی ہے۔برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے پارلیمان کو بتایا کہ جزوی پابندی ایسی اشیا پر لگائی گئی جو غزہ تنازع میں حماس کیخلاف استعمال ہو سکتی ہیں۔پابندی کا اطلاق لڑاکا طیاروں، جنگی ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے پْرزوں پر بھی ہو گا البتہ بین الاقوامی قوانین کے تحت برطانیہ ، اسرائیل کے دفاع بقاکے حق کی حمایت جاری رکھے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ ہمارے ہتھیار بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں۔ اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے فیصلے سے ہمیں مایوسی ہوئی ہے ، اس سے حماس اور اس کے سرپرست ایران کو غلط پیغام پہنچے گا۔ اسرائیلی وزیر دفاع یاو گالانٹ نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں برطانوی حکومت کے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل 7 مختلف محاذوں پر حالت جنگ میں ہے ۔اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق، 2019 سے 2023 کے درمیان امریکہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔