ثالث نے حلف نامہ میں کہا‘ احتجاج پرامن‘ پولیس نے سڑکیں بند رکھی ہیں

,

   

مذکورہ حلف نامہ میں اس بات کا بھی ذکر کیاگیا ہے کہ پولیس نے غیر ضروری سڑکیں بند کردی ہیں جس کی وجہہ سے لوگوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں

نئی دہلی۔شاہین باغ میں سڑک پر نصب رکاوٹوں کوہٹانے کی جاری کوشش کا حصہ وجاہت حبیب اللہ نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیاہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ مخالف سی اے اے احتجاجی مقام کوصاف کرنے کا ایک حل نکالا جارہا ہے۔

مذکورہ حلف نامہ میں کہاگیا ہے کہ متصل سڑکوں پر لگی ہوئی رکاوٹوں کو ہٹانے سے فوری طور پر راحت ملے گی۔

تکنیکی طور پر عدالت نے سنیئر وکیل سنجے ہیگڈے کو مرکزی طور پر بات چیت کے لئے مقرر کیاتھا جس کی مدد سادھنا رام چندرن کررہی ہیں۔

مذکور سپریم کورٹ نے ثالثی گروپ سے حبیب اللہ سے بھی بات کرنے کے لئے کہاتھا جو معاملے کو حل کرنے کے لئے مظاہرین سے بات کررہے ہیں۔

عدالتی احکامات کے مطابق حبیب اللہ نے شاہین باغ کے احتجاجی مقام جاکر مظاہرین سے بات کی اور اپنے حلف نامہ عدالت عظمی میں پیش کردیاہے۔

انہوں نے اپنے حلف نامہ میں اس بات کی طرف اشارہ کیاکہ احتجاج پرامن انداز میں چل رہا ہے اور شاہین باغ کے اردگرد کی پانچ سڑکوں پر پولیس کی جانب سے رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ہیں‘

ان کا ماننا ہے کہ اگر مذکورہ رکاوٹیں ہٹادی گئی تو ٹریفک کے بہاؤ میں نرمی پیدا ہوجائے گی۔

مذکورہ حلف نامہ میں اس بات کا بھی ذکر کیاگیا ہے کہ پولیس نے غیر ضروری سڑکیں بند کردی ہیں جس کی وجہہ سے لوگوں کو مشکلات پیش آرہی ہیں۔

پولیس کی تلاشی کے بعد اسکولی گاڑیاں او رایمبولنس کو وہاں سے جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

حبیب اللہ نے اپنے حلف نامہ میں یہ بھی کہا ہے کہ حکومت کو مظاہرین سے سی اے اے‘ این آرسی او راین پی آر کے متعلق بات کرنا چاہئے۔

حبیب اللہ سابق ائی اے ایس افیسر اور سابق چیف انفارمیشن کمشنر کے علاوہ قومی کمیشن برائے اقلیتوں کے سابق چیرمن بھی ہیں۔

پیر کے روز سپریم کورٹ شاہین باغ پر احتجاجیوں کی وجہہ سے بند سڑکوں کو کھولنے کے متعلق درخواست پر سنوائی کرے گا