ہریانہ میں تیسری بار بی جے پی حکومت کے قیام کا یقین ۔ بی جے پی کی جن آشیرواد ریلی سے وزیر اعظم کا خطاب
چندی گڑھ: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ہریانہ کے پلول میں بڑی جن آشیرواد ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کو دلت مخالف، ریزرویشن مخالف اور جھوٹ پھیلانے والی پارٹی قرار دیا۔مودی نے ہریانہ میں دوبارہ بی جے پی کی حکومت بننے کا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ہریانہ میں انتخابی مہم چل رہی ہے ، لیکن جموں و کشمیر میں آج آخری مرحلے کی ووٹنگ ہو رہی ہے ۔ جمہوریت کے اس تہوار میں عوام کی بڑی تعداد شرکت کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے ایک عام کارکن کی طرح ہریانہ کی نچلی سطح کی سیاست کو طویل عرصے سے دیکھا ہے ۔ حال میں انہیں ہریانہ کے مختلف علاقوں میں انتخابی مہم میں لوگوں کے درمیان جانے کا موقع ملا ہے ۔ آج ہر گاؤں میں بی جے پی کی لہر ہے ، ہر طرف ایک ہی آواز گونج رہی ہے کہ بھروسہ دل سے بی جے پی پھرسے ۔ انہوں نے کہاکہ ہریانہ میں ہمیشہ سے یہ رجحان رہا ہے کہ مرکز میں جو بھی اقتدار میں ہوتا ہے ، ہریانہ میں بھی اس کی حکومت بنتی ہے ۔ ہریانہ کی سرزمین نے ہمیں گیتا کا پیغام دیا ہے ۔ ہریانہ نے ہمیں کام کرنا، محنت کرنا سکھایا ، لیکن کانگریس کا فارمولہ نہ تو کام کرنا ہے اور نہ ہی دوسروں کو کام کرنے دینا ہے ۔ کانگریس کی سیاست صرف جھوٹے وعدوں تک محدود ہے جبکہ بی جے پی کی سیاست محنت اور ثابت کرنے پر مرکوز ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس سمجھتی ہے کہ ہریانہ کے لوگ انہیں ایک تھالی میں اقتدار دیں گے ، کانگریس کو مدھیہ پردیش میں بھی ایسی غلط فہمی تھی۔ وہاں کانگریس والوں نے جیت کا جشن منانا شروع کر دیا تھا لیکن مدھیہ پردیش کے عوام نے دن میں ہی کانگریس کو ستارے دکھائے ۔ راجستھان میں بھی کانگریس نے کسانوں اور نوجوانوں کو بی جے پی کے خلاف بھڑکانے کی کوشش کی تھی لیکن وہاں بھی کانگریس کو شکست ہوئی اور ہریانہ میں کانگریس کے ساتھ ایسا ہی حال ہونے والا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نائب سنگھ سائنی عاجزی کے ساتھ سب کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں۔ کانگریس نے ملک پر 70 سال حکومت کی اور عوام کو بجلی، پانی، سڑک، بیت الخلا، مستقل مکان جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم رکھا۔ کانگریس کی بدعنوانی کا یہ حال تھا کہ دہلی سے ایک روپیہ نکلتا تھا تو غریب کے گھر پہنچنے تک صرف 15 پیسے رہ جاتے تھے ۔ آج ملک پوچھ رہا ہے کہ وہ کونسا پنجہ تھا جو ایک روپے کو رگڑ کر 15 پیسے میں بدل دیتا تھا۔ غریبوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والے غربت مٹاؤ کا نعرہ دیتے تھے ۔ کانگریس نے ملک کیلئے اہم ہر معاملے کو پیچیدہ رکھا۔ کانگریس نے ایودھیا میں رام مندر نہیں بننے دیا، بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے آئین کو جموں و کشمیر میں مکمل نافذ نہیں ہونے دیا، خواتین کو پارلیمنٹ میں ریزرویشن سے محروم رکھا، مسلم بہنوں کو تین طلاق جیسے عمل میں الجھا کر رکھا۔ کانگریس نے کبھی ملک اور ہم وطنوں کے مسائل حل نہیں کیے بلکہ اپنے بیٹے ، بیٹی اور خاندان کو قائم کرنے توانائیاں صرف کیں۔