آسام نے میگھالیہ سفر کے خلاف ”اڈوائزری“ کو جاری رکھا

,

   

سرکاری ذرائع کے مطابق مغربی کربی کے انگلونگ ضلع میں جہا ں تصادم کے واقعات پیش ائے ہیں حالات اب بھی وہاں کشیدہ مگر قابو میں ہیں سکیورٹی فورسیس حالات مزید کشیدہ ہونے پر قابو پانے کو یقینی بنارہے ہیں۔


گوہاٹی۔ آسام میں جمعہ کے روز بھی میگھالیہ کے سفر پر ریاست کے لوگوں کو جانے سے منع پر مشتمل ”مشورہ‘‘ برقرار رکھا ہے کیونکہ دونوں پڑوسی ریاستوں کے درمیان میں سرحد کولے کرایک تنازعہ میں پیش ائے تشدد کے واقعات جس میں چار دن قبل چھ لوگ ہلاک ہوگئے ہیں وہاں کے حالات”ٹھیک نہیں ہیں“۔

ایندھن کی آسام سے پہاڑی ریاست میں منتقلی بھی پٹرولیم ورکرس نے جمعرات کے روک دی ہے کیونکہ ریاست میگھالیہ میں گاڑیوں پر حملوں کی خبریں انہیں ملی ہیں‘ حالانکہ دیگر گاڑیاں سرحد کے اس پار دوسرے سامان لے کرفروانی سے آجارہی ہیں۔

سرکاری ذرائع کے مطابق مغربی کربی کے انگلونگ ضلع میں جہا ں تصادم کے واقعات پیش ائے ہیں حالات اب بھی وہاں کشیدہ مگر قابو میں ہیں سکیورٹی فورسیس حالات مزید کشیدہ ہونے پر قابو پانے کو یقینی بنارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سی آر پی سی کی دفعہ144کے تحت پابندیاں اس علاقہ میں برقرار ہیں۔

ڈپٹی کمشنر (ایسٹ) آف گوہاٹی پولیس سدھاکر سنگھ نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ ”ایک روز قبل شیلانگ میں‘ عوام نے پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگادی تھی۔

حالات اچھے نہیں ہیں۔ اسی وجہہ سے ہم لوگوں کو سفر نہیں کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں بالخصوص آسام کے لوگوں کو منع کررہے ہیں“۔ انہوں نے کہاکہ غیرآسامی لوگ میگھالیہ کا سفر کرسکتے ہیں‘ مگر ان سے یہ کہاجاتا ہے کہ وہ آسام رجسٹریشن نمبر والی گاڑی کا استعمال نہ کریں“۔

مذکورہ عہدیدار نے مزیدکہاکہ ”یہ اڈوائزری (آسام کے لوگوں کو میگھالیہ کا سفر کرنے سے گریز کرنا) اب بھی برقرار ہے“۔

چاچر سپریڈنٹ آف پولیس نومال مہتا نے بھی اسی طرح کی تحدیدات آسام سے میگھالیہ میں داخل ہونے والی گاڑیوں پر عائد کی ہیں جو ان کے ضلع سے ہوکر جاتی ہیں۔

منگل کے روز سرحد کے متنازعہ جنگلاتی علاقے میں غیرقانونی لکڑی سے بھری ایک گاڑی کو روکنے کے بعدگاؤں والوں کے مبینہ حملے میں ایک فارسٹ آفیسر کو زندہ جلادیاگیاتھا جس کے بعد سے دونوں پڑوسی ریاستوں کے ان سرحدی علاقوں میں کشیدگی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔