ائی بی ملازم کی موت کے معاملہ میں اے اے پی کونسلر طاہر حسین پر قتل کا الزام

,

   

عام آدمی پارٹی کونسلر طاہر حسین ان الزامات سے انکار کرتے ہوئے اس کو ”بے بنیاد“ قراردے رہے ہیں اور غیرجانبدارنہ جانچ کی مانگ بھی کی ہے

نئی دہلی۔عام آدمی پارٹی کونسلر طاہر حسین پر جمعرات کے روز ائی بی کے ملازم انکت مشرا کی موت میں ملوث ہونے کا معاملہ درج کیاگیاہے‘ انکت کی نعش دہلی کے چاند باغ کے نالے سے نعش ملی ہے جس علاقے میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کے پیش نظر تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔

حسین کے حلاف ائی پی سی کی دفعہ 302کے تحت دیال پور پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیاگیاہے۔ شرما کے گھر والے موت کے پیچھے حسین کو مورد الزام ٹہرارہے ہیں۔

تاہم عام آدمی پارٹی کونسلر طاہر حسین ان الزامات سے انکار کرتے ہوئے اس کو ”بے بنیاد“ قراردے رہے ہیں اور غیرجانبدارنہ جانچ کی مانگ بھی کی ہے۔

قبل ازیں دن میں چیف منسٹر اروند کجریوال نے کہاتھا کہ جو کوئی بھی تشدد میں ملوث ہے اس کو سخت سزا دی جائے‘ پارٹی سے بالاتر ہوکر اس کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے۔

کجریوال نے یہ بھی کہاتھاکہ اگر ان کی پارٹی سے کوئی ملزم ہے تو اس کے خلاف ڈبل کاروائی کی جانی چاہئے۔

حسین کے تشدد میں ملوث ہونے کے متعلق سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ”پولیس میرے ماتحت نہیں ہے او رنہ ہی میرے پاس ہے۔

چاہئے کوئی بھی عآپ‘ بی جے پی یاکانگریس کوجس نے فرقہ وارانہ فسادبھڑکایا ہے‘ جس نے تشدد برپا کیاہے‘ اس کے خلاف کاروائی کی جانی چاہئے یہاں تک کہ اگر کوئی میری کابینہ میں سے ہے تو اس کے خلاف بھی کاروائی کی جانی چاہئے“۔

درایں اثناء دہلی پولیس کو بی جے پی لیڈر کپل مشرا‘ اراکین پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکراو رپرویش صاحب سنگھ اور رکن اسمبلی ابھئے ورما اور دیگر جنھوں نے بھڑکاؤ بیانات دئے ہیں کے خلاف ایف ائی آر کرنے کے لئے کچھ مزید وقت دیاگیاہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے آج مرکز او ردہلی پولیس کو بی جے پی قائدین کے خلاف ایف ائی آر درج کرانے کی درخواست پر ردعمل پیش کرنے کے متعلق چارہفتوں کا وقت دیاہے