اسرائیلی کا عدالتی تبدیلی کے خلاف 20 ویں ہفتے کے لئے احتجاج

,

   

اسرائیلوں نے ہفتہ واری احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں تاکہ اصلاحتی منصوبے او ر نتین یاہو کی حکومت کی مذمت کی جائے‘ جس پر کئی مقدمات میں بدعنوانی کے الزامات عائد کئے گئے ہیں


یروشلم۔لگاتار بیسویں ہفتے کے لئے‘ سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے ہفتہ کے روز اسرائیل بھر میں اس”عدالتی اصلاحات“ کے منصوبے کے خلاف احتجاج کیاجس پر نتن یاہو کی زیر قیادت حکومت توثیق کے لئے کام کررہی ہے۔

غزہ میں جہاں پر فلسطینی او راسرائیلی شدت پسندوں کے درمیان میں لڑائی میں غزہ سے راکٹ داغے جانے کے خطرے کو کم کردئے جانے کے ایک ہفتہ بعد 150سے زائد مقامات پر یہ ریالیاں نکالی گئی ہیں

۔تل ابیب کے کپلان اسٹریٹ میں نکالی گئی مرکزی ریالی میں 90,000 اور100,000کے درمیان ایک اندازے کے مطابق لوگوں کی شرکت کی جانکاری ہیبرو میڈیا نے دی ہے او ربتایا کہ اسرائیل بھر میں جملہ150,000سے زائد کی شرکت کا اندازہ ہے‘ لڑائی سے قبل یہ تعداد 200,000سے 300,000تک پہنچ گئی تھی۔

مظاہرین ہاتھوں میں بیانر س تھامے ہوئے تھے جس پر تحریر تھا”بی بی جمہوریت کا دشمن ہے“ اور ”جرائم کاوزیر“ ہے۔اسرائیلوں نے ہفتہ واری احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں تاکہ اصلاحتی منصوبے او ر نتین یاہو کی حکومت کی مذمت کی جائے‘ جس پر کئی مقدمات میں بدعنوانی کے الزامات عائد کئے گئے ہیں

مارچ27کے روز اسرائیلی وزیراعظم نے اعلان کیاتھا کہ مذکورہ پراجکٹ کو ”با ت چیت کا ایک موقع دینا“ کے لئے ”منسوخ“ کیاجاتا ہے مگر اصلاحات کی تشہیر سختی کے ساتھ جاری رہی ہے۔

بنجامن یاہو کی حکومت کے لئے جو اسرائیل کی تاریخ کی سب سے بڑی دائیں بازو نظریات کی حامل حکومتوں میں سے ایک ہے‘ عدالتی نظام میں اصلاحات کا مقصد خاص طور سے سپریم کورٹ کی قیمت پر پارلیمنٹ کے اختیارات کو مضبوط بناکر طاقتوں میں توازن پیدا کرنا ہے‘ جس کو وہ زندہ سیاست تصور کرتے ہیں۔